کراچی (نیوز رپورٹر) اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل اسپیشلائزڈ ٹیم نے سرجانی سے اغوا ہونے والے بچے کو بازیاب کراتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک اور کارروائی میں ایک سال قبل کراچی سے اغوا ہونے والے نوجوان کو بازیاب کرالیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل اسپیشلائزڈ ٹیم نے آپریشن کیا۔آپریشن کے دوران سرجانی سے اغوا ہونے والے بچے کو بازیاب کراتے ہوئے اغوا برائے تاوان میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے قبضے سے ہتھیار اور تاوان طلبی میں استعمال موبائل برآمد ہوا۔ ایس ایس پی اے وی سی سی امجد حیات نے بتایا کہ آپریشن کے دوران برامد مغوی عبداللہ 13 ستمبرکو سرجانی سیکٹر 4 اے سے اغوا ہوا تھا۔ امجد حیات کا کہنا تھا کہ اغوا کار بچے کو موٹرسائیکل پر ساتھ لے گئے تھے اور مغوی عبداللہ کو اغوا کے بعد پہلوان گوٹھ کے فلیٹ میں رکھا گیا تھا۔ ایس ایس پی اے وی سی سی نے کہا کہ ملزمان نے 14ستمبر کو فون کر کے 30لاکھ تاوان مانگا تاہم کل شام ملزمان کی جانب سے تاوان کی دوسری کال آئی، اسپیشلائزڈ ٹیم ٹیکنیکل بنیادوں پر مسلسل کام کر رہی تھی۔ ایک اور واردات میں سندھ اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل نے مورو میں کارروائی کی ، کارروائی کے دوران کراچی سے اغوا ہونے والے نوجوان کو بازیاب کرا لیا گیا۔ ایس ایس پی امجد حیات نے بتایا کہ نوجوان کو گزشتہ سال شیر شاہ کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان کے اغوا میں شیر شاہ کا رہائشی ملوث ہے، جو پندرہ سالہ عدیل کو اغوا کر کے مورو لے گیا تھا اور گھر میں قید کر کے رکھا تھا۔ پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران ملزم سیلابی صورتحال اور کچے راستوں کی وجہ سے فرار ہوگیا، جس کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ حکام نے کہا کہ شہری کو 17ستمبر 2021 کو کراچی سے اغوا کیا گیا تھا، مغوی کی فیملی شیرشاہ میں رہ رہی ہے۔ایس ایس پی اے وی سی سی امجد حیات نے پولیس پارٹی کو شاباش دیتے ہوئے پولیس پارٹی کو بہترین کارکردگی پر نقد انعام اور تعریفی اسناد سے نوازا۔