بروقت امداد سے سیلاب زدگان کی جان بچالی گئی


جعفرآباد(نامہ نگار) ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے بلوچستان نصیر احمد ناصر نے کہا ہے کہ صوبے میں طوفانی بارشوں اور سیلابی  ریلوں میں جاں بحق ہونے والے 238افراد کے ورثاء میں فی کس دس دس لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے گئے ہیں قدرتی آفت میں کم و بیش 65000مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ایک لاکھ 20ہزار مکانات کو جزوی نقصان پہنچا پچیس پل سیلابی ریلوں میں بہہ گئے چھ لاکھ مال مویشی ہلاک ہو ئے طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال میں صوبائی حکومت کے تمام اداروں سمیت پاک آرمی،ایف سی،لیویز اور پولیس نے اپنی پیشہ ورانہ فرائض بہتر طور پر سرانجام دئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب جعفرآباد کے صدر دھنی بخش مگسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں جیسے بارشوں کا سلسلہ طول پکڑتا رہا ایسے ہی ہر طرف نقصانات دیکھنے کو ملے تاہم پی ڈی ایم اے بلوچستان پاکستان آرمی اور ایف سی کی جانب سے بروقت امدادی سرگرمیوں کی وجہ سے نہ صرف قیمتی انسانی جانوں کو بچایا گیا بلکہ ہزاروں افراد کو بروقت ریسکیو کر کے محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا۔ایک لاکھ پچیس ہزار افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا اور دس لاکھ ایسے افراد جو سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے تھے ان کے زمینی راستوں کو بحال کیا گیا ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر میں 281اموات ہوئیں جن میں 238افراد کے ورثا میں صوبائی حکومت کی جانب سے امدادی چیک تقسیم کر دئے گئے ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے 183افراد کے ورثاؤں کو امدای چیک جاری کئے ہیں سیلابی صورتحال اور طوفانی بارشوں کے دوران صوبے بھر میں ایک لاکھ انیس ہزار خاندانوں میں راشن کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا صوبے بھر میں مجموعی طور پر ایک لاکھ پچیس ہزار ٹینٹ تقسیم کئے گئے جن میں 60ہزار ٹینٹ پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کئے گئے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے جوائنٹ سروے کا کام جاری ہے جن علاقوں میں تاحال سیلابی صورتحال کا سامنا ہے وہاں سروے کی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے البتہ وہاں پانی اترنے کے بعد سروے کا عمل مزید تیز کر دیا جائے گا انہوں نے مزید بتایا کہ 9لاکھ ایکڑ رقبے پر فصلات تباہی سے دوچار ہوئے پی ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان بھر میں 1476میڈیکل کیمپ لگائے گئے جہاں تین لاکھ پچاس ہزارمتاثرین کو علاج معالجے کی تمام سہولیات فراہم کی گئیں لائیو اسٹاک کیلئے 540کیمپ لگائے گئے جہاں 13لاکھ جانوروں کا علاج معالجہ کیا گیا اور 8لاکھ مویشیوں کی ویکسی نیشن کی گئی پی ڈی ایم اے نے 40ہزار لیٹر صاف پینے کا پانی بھی فراہم کیا ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نصیرآباد ڈویڑن کے تمام اضلاع میں انتظامیہ کو راشن کے علاوہ واٹرکولرز، جری کین، کچن سیٹ، گیس سلینڈر، پلاسٹک میٹ، چارپائیاں، سولر لائٹیس، بالٹیاں واٹر ٹینک، کنوپی اسکول، ہائی جین کٹس سلیپنگ بیگز،لائیو سیونگ جیکٹس،فرسٹ ایڈ کٹس،اور منرل واٹرز فراہم کی گئیں تاکہ سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کمی لائی جا سکے جعفرآباد اور نصیرآباد میں بائیس ہزار مچھر دانیاں بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ ملیریا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پایا جا سکے نصیر احمد ناصر نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں صوبائی حکومت کسی طور پر سیلاب متاثرہ بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑی گی اور ان کے نقصانات کے ازالے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن