پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے آفٹر شاکس: مزید مہنگائی، کرائے بڑھ گئے

لاہور‘ راولپنڈی (کامرس رپورٹر،نوائے وقت رپورٹ،آئی این پی،خبرنگار) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کا ریلا آ گیا،ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں اضافے کا بم بھی گرا دیا۔پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے 15 سے 20 فیصد تک کرایوں میں اضافہ کر دیا گیا۔لاہور سے دوسرے شہریوں کے کرایوں میں 300 سے 400 روپے تک اضافہ کیا گیا، لاہور سے کراچی کا کرایہ 6600 سے بڑھ کر 7000 روپے ہوگیا، راولپنڈی کا کرایہ 2000 سے 2200 جبکہ پشاور کا 2500 سے 2750 روپے کر دیا گیا۔اسی طرح کوئٹہ کا کرایہ 4400 سے بڑھ کر 4650 روپے ہوگیا جبکہ مری کا کرایہ 2400 سے بڑھ کر 2650 روپے کر دیا گیا ہے۔ٹرانسپورٹرز ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد گاڑیوں کے دیگر سپیئر پارٹس بھی مہنگے ہو جاتے ہیں، کرایوں میں اضافہ کرنا مجبوری ہے ورنہ گاڑیاں بند کرنا پڑ جائیں گی۔گڈز ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی 10 کلومیٹر پر 200 روپے کا اضافہ کردیا گیا ۔پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے دس فیصد کرائے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں یکمشت 26 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے کا اضافہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ریلوے نے بھی کرایوں میں پانچ فیصد اضافے پر غور شروع کر دیا۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرائے بڑھنے سے غریب آدمی کی کمر ٹوٹ گئی۔راولپنڈی کے تاجروں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر روزگار بچاو¿ تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ مہنگائی پر راولپنڈی آل پاکستان ریسٹورنٹ ایکشن کمیٹی کا شدید ردعمل سامنے آگیا۔تاجروں نے کہا ہے کہ مہنگائی کے خلاف اب تحریک چلائی جائے گی۔صدر ایکشن کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کے تاجر اور عوام ڈیفالٹ کر گئے ہیں، پٹرول کی قیمت میں آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔آل پاکستان انجمن تاجران سندھ کے صدر نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کر تے ہوئے کہا کہ حکومت غریب عوام پر بوجھ ڈالنے کے بجائے ریلیف دے، ٹیکسوں میں کمی لائی جائے، مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضامہنگائی کا باعث بنے گا، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا کہ حکومت اخراجات کم کرنے کی بجائے عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے۔نگران حکومت کی جانب سے ملک میں پٹرولیم مصوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کا طوفان شروع ہو گیا ہے ۔ماہرین اقتصادیا ت نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی جو 0.25فیصدکمی سے سالانہ بنیادوں پر 26.27فیصد ہو گئی تھی وہ اب دوبارہ 30فیصد سے بھی بڑھ جائے گی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیصربنگالی نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعدہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ ملک میں افراط زر میں مزید اضافہ ہو گا ،شہروں میں فکس انکم اور موٹر سائیکل چلانے والے بری طرح متاثر ہونگے ۔ملک میں مہنگائی کی شرح جو 30فیصد سے کم ہو گئی تھی وہ دوبارہ 30فیصد سے اوپر جائے گی۔ معروف ماہر اقتصادیات اور انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ انیڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ ملک میں اس وقت خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد کل آبادی کا 40فیصد ہے اگر نگران حکومت بجلی ،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی پالسیاں جاری رکھتی ہے تو رواں مالی سال ملک میں مزید 75لاکھ سے ذائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے ملک میں بے روز گاری بڑھے گی تجارتی خسارہ اور جاری حسابات کا خسارہ بڑھے گا انہوں نے کہا کہ ابھی حکومت نے پٹرولیم مصوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اس کے بعد بجلی اور گیس مہنگی کریں گے۔معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹرقیس اسلم نے کہ بھی کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 30فیصد سے بڑھے گی ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہو گا بہت سے لوگ اپنے بچوں کو سکولوں سے نکال لیں گے۔سبزیوں ،پھلوں،بچوںکے دودھ ،کپڑوں ،جوتوں اور کاسمیٹکس سمیت ہر چیز کی قیمت بڑھے گی۔گزشتہ روز پٹرولیم مصوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے رابطہ کر نے پر بتایا کہ آٹے کے 20کلو تھلے کی قیمت میں 10روپے کا اضافہ ہو گا اور اس کی قیمت 2750روپے سے بڑھ کر 2760روپے ہو جائے گی اسی طرح شہر میں گزشتہ روز پرچون سطح پر فی کلو برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت 3روپے اضافے سے501روپے، زندہ برائلر مرغی کی قیمت 2روپے اضافے سے334روپے فی کلو جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت ایک روپے اضافے سے287روپے فی درجن کی سطح پرپہنچ گئی ۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پٹرولیم مصوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود شہر کے بیشترعلاقوں میں پرچون سطح پر سرکاری نرخوں پر سبزیاں اور پھل فروخت نہیں ہوئے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔ جوڈیشل ایکٹوزیم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں نگران وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 26 روپے کا اضافہ کر دیا ہے، مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے کوئی میکنزم نہیں ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، استدعا ہے کہ عدالت قیمتوں میں حالیہ اضافے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔ جماعت اسلامی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے گورنر ہاﺅسز کے باہر دھرنے کا اعلان کر دیا ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کا جینا مشکل بنا دیا۔ اس صورتحال میں خاموش رہنا موت ہے۔ لوگ گھروں سے نکلیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں۔ سردار عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ روز آئی ایم ایف کے خنجر سے عوام کو مارا جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم کا آئی ایم ایف معاہدہ پاکستان دشمن ثابت ہوا۔ ٹاو¿ن شپ لاہور کے سینکڑوں تاجروں اور مکینوں نے بھی پٹرولیم کے نرخوں میں تاریخی ظالمانہ اضافے پر سخت احتجاج کیا ہے انجمن تاجران عمر چوک ٹاو¿ن شپ کے چیئرمین سماجی رہنما محمد سرفراز خان نے اس ناروا اضافہ کو غریب عوام کو زندہ درگور کر دینے کے مترادف قرار دیا ہے 

ای پیپر دی نیشن