اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار + آئی این پی) اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہوتے ہی گرفتار کر لیا۔ حکام اینٹی کرپشن کے مطابق پرویزالہٰی اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا ہی ہوئے تھے کہ اینٹی کرپشن کی جانب سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ حکام اینٹی کرپشن کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو راہداری ریمانڈ کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچایا گیا جہاں عدالت نے ان کا ایک روز کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا ۔ عدالت نے پرویز الہیٰ کے طبی معائنے کا بھی حکم جاری کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کوآج شام تک اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرز منتقل کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق سابق وزیراعلیٰ کے خلاف اینٹی کرپشن میں چار مقدمات درج ہیں۔ دوسری جانب پرویز الہٰی کے وکیل سردار عبدالرازق نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی کی رہائی روکنے کیلئے نئے مقدمے میں 12 ویں مرتبہ گرفتار کیا جا رہا ہے ۔ پرویز الٰہی کے ضمانتی مچلکے داخل نہیں ہوئے تھے۔ ابھی ایک کیس میں رہائی نہیں ملی تھی کہ دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے توہین عدالت کی درخواست خارج کرنے کا تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چودھری پرویز الہی کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے نظربندی احکامات پر یکم ستمبر کو گرفتار کیا گیا۔ ہائی کورٹ نے 5 ستمبر کو نظر بندی آرڈر معطل کر کے فوری رہائی کا حکم دیا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے مطابق عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے رہا کر دیا گیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کر چکی ہے، پرویز الہی کے وکیل مطمئن نہیں کر سکے کہ اس عدالت کے آرڈر کی خلاف ورزی کیسے ہوئی؟ توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کی جاتی ہے۔ ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے لاہور ماسٹر پلان منصوبہ میں مالی فوائد کیلئے جعلسازی کی۔ ماسٹر پلان میں ردوبدل کر کے اپنی زمینیں لاہور میں شامل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ترجمان کے مطابق ماسٹر پلان میں ردوبدل کیلئے کنسلٹنٹ فرم کی جعلی مہریں اور مونوگرام استعمال ہوا۔ زرعی زمین کو کمرشل اور رہائشی میں تبدیل کر کے اربوں روپے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کیا۔ لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں عدالتی حکم کے باوجود چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کا کیس، لاہور ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی انویسٹیگیشن اور ڈی آئی جی آپریشن اور ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔ جسٹس چوہدری وقاص رﺅف پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر 18 ستمبر کو سماعت کریں گے۔