بعد از خدا بذرگ توئی قصہ مختصر

Sep 17, 2024

ظفر اقبال

 ظفر اقبال     
Zafar.druajk@gmail.com

اسلام دین فطرت ہے محسن انسانیت رہبر کامل حضور کریم ﷺ کو مبعوث فرمایا۔ آپ محبوبِ خدا اور حاصل کائنات ہیں آپ کی مبارک زِندگی کا ہر گوشہ اسوہ کامل ہے۔ آپ نے مسلمانوں کو عبادات کے ساتھ ساتھ معاملات میں احسن انداز اپنا کر رب کی خوشنودی حاصل کرنے کا طریقہ سکھایا۔ آپ نے اسلام کا آفاقی نظام پیش کرتے ہوئے ترک دنیا اور غرق دنیا کی تباہ کن انتہاو¿ں سے بچایا۔ آپ نے فرمایا کہ اسلام میں رہبانیت یعنی ترک دنیا نہیں ہے (مسند احمد) آپ کے جانثار ساتھی جہاں راتوں کو قیام الیل میں مشغول ہوتے تو ان کے دن دعوت الی اللہ اور جہاد فی سبیل اللہ میں گزرتے تھے۔ وہ جو کہ مختلف گروہوں، قبیلوں اور عصبیتوں میں تقسیم ہو کر ایک دوسرے کے دشمن تھے اللہ تعالیٰ کی ہدایت اور نبی مہربان کی رہنمائی کی بدولت ایک دوسرے کی عزتوں کے محافظ بن گئے۔ ایک ایسے خوبصورت معاشرے کی تکمیل ہوئی جہاں اپنی اپنی انا اور بقاءکی جنگ کی جگہ باہمی تعاون اور شتراک پیدا ہوا۔ حجیت، اخلاص، ایثار، قربانی، مدد اور خیر خواہی کا جذبہ پیدا ہوا۔ جہاں گرتے ہوئے کو بچانے کیلئے بیسیوں ہاتھ آگے بڑھتے تھے۔ جہاں ظالم اور مظلوم کی مدد اس طور ہوتی تھی کہ ظالم کو ظلم سے روکا جاتا تھا اور مظلوم کی مدد کیلئے اس کا بھرپور ساتھ دیا جاتا تھا۔ قرآن حکیم نے آپ اور آپ کے ساتھی صحابہ کرام کا وصف بیان کیا کہ ''محمد رسول اللہ اور جو لوگ ان کے ساتھی ہیں کفار پر سخت ہیں اور آپس میں باہم سراپا رحمت ہیں'' (سورہ فتح)۔ آپ انسانیت کیلئے کتنا درد دِل رکھتے تھے اس ضمن میں سورہ توبہ میں ارشاد ہے کہ ''دیکھو تم لوگوں کے پاس ایک رسول آیا ہے جو تم میں سے ہی ہے تمہارا نقصان میں پڑنا اسے گراں گزرتا ہے تمہاری فلاح کا وہ حریص ہے اور ایمان لانے والوں کیلئے وہ شفیق اور رحیم ہے''۔ ایک مرتبہ نبی خانہ کعبہ کا طواف کر رہے تھے تو آپ نے فرمایا ''اے حرم پاک تو کس قدر پاکیزہ اور خوبصورت ہے۔ تیرے ماحول میں پاکیزگی اور خوشبو رچی بسی ہے۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اللہ کے نزدیک ایک بندہ مومن کے خون کی حرمت تیری حرمت سے بھی زیادہ ہے (ترمذی) لیکن افسوس کہ آج خونِ مسلم سے ارزاں اور کوئی چیز نہیں۔ غزہ مسلمانوں کیلئے ایک مقتل ہے۔ مقبوضہ کشمیر اہلیان کشمیر کیلئے ایک کھلی جیل ہے۔ جہاں پر مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اور آبادی کا تناسب بدلا جا رہا ہے۔ روہنگیا کے مسلمان بھی بے یار و مددگار ہیں اور وہ اس لیے ظلم و بربیت کا شکار ہیں کہ مسلمانوں نے نظام حکومت دین اسلام اور تعلیمات نبوی کے مطابق قائم نہیں کیا ہے۔ اور قیادتوں میں امانت، دیانت، صداقت اور شجاعت کا فقدان ہے۔ یہ وہ اوصاف حمیدہ تھے جو نبی اکرم ? کی ذات اقدس میں بدرجہ ا?تم موجود تھے۔ اسی وجہ سے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم بھی نبی پاک کی عظمت اور کامیابی کا اعتراف کشاد دلی کے ساتھ کرنے پر مجبور ہیں۔ مائیکل ایچ ہارٹ کی تاریخ سے متعلق تین تصانیف ہیں۔ مائیکل ہارٹ نے شہرہ آفاق کتاب دی ہنڈرڈ رقم کی جس میں تاریخ کی 100 مو¿ثر ترین شخصیات کو مقام و مرتبہ کے مطابق ترتیب دیا گیا، اس مو¿رخ نے اس کتاب میں پہلے نمبر پر رسول اللہ کی ذات کو رکھاکے۔جارج برناڈ شاہ محمد کے لائے ہوئے دین کی جو شروعات دیکھ رہا تھا آج اس کی پیشن گوئی سچ ثابت ہو رہی ہے۔ اسلام بتدریج یورپ کا مقبول ترین دین بلکہ نظام زِندگی کے طور پر جگہ بنا رہا ہے۔ اب ضرورت اس اَمر کی ہے کہ ہم قرآن کی تعلیمات اور سیرتِ رسول کے البم ایک ایک تصویر کے مطابق اپنی زِندگی کے معمولات کو ترتیب دیں۔ کیونکہ قرآن و سنت ہی ہدایت کے دو واضح راستے بتائے گئے ہیں۔ اور ان راستوں کیلئے ہمارے رہبرورہنما حضرت محمد مصطفی ہی ہیں۔
وہ جرا¿ت سراپا، وہ ہمت مجسم 
وہ راتوں کا عابد وہ دِن کا سپاہی 
وہ جس نے سیاست کی زلفیں سنواریں 
وہ جس نے فقیری میں کی بادشاہی
اگر اس سے کچھ بھی عقیدت ہے تم کو 
تو اپنا وطیرہ بدلنا پڑے گا 
نفاقِ زبان و عمل سے گزر کر 
صداقت کے سانچے میں ڈھلنا پڑے گا 
خبر دے رہا ہے محمدکا اسوہ
کہ آساں نہیں ہے مسلماں ہونا 
بہت امتحان درپیش ہوں گے 
بہت سخت راہوں پر چلنا پڑے گا

مزیدخبریں