سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کے انتخابات کا پہلا مرحلہ بدھ کو شروع ہوگا، انتخابات کے سلسلے میں جموں وکشمیر میں اضافی بھارتی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں جبکہ امن و امان کے قیام کے نام پر محاصرے چھاپے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں بڑی تعداد میں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ 5 اگست 2019 ء کومقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد یہ پہلے انتخابات ہوں گے۔مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی کے لیے ووٹنگ 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک 3 مراحل میں ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ قتل و غارت، گرفتاریاں، تشدد اور دیگر بھارتی مظالم کشمیریوں کو اپنے مقصد سے دستبردارہونے پر مجبور نہیں کر سکتے اور وہ اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت حاصل نہیں کر لیتے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع بارہمولہ کے علاقے کریری میں ایک جعلی مقابلے میں تین طالب علموں کی شہادت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔