عجلت میں ترامیم نامناسب‘ شاہ محمود: عدلیہ پر شب خون مارنے کی کوشش، یاسمین راشد 

لاہور(خبرنگار)انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں وہ دبائو میں نہیں آئے،مولانا نے بہت سمجھ بوجھ سے کام لیا ، وہ جانتے ہیں یہ ترمیم عجلت میں نہیں کی جاتی ہے،میں تمام سیاسی جماعتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ مسودہ تسلی سے پڑھیں اور اس پر بحث مباحثہ ہو،آئینی ترمیم حساس اور سنجیدہ مسئلہ ہے عجلت میں ترمیم کرنا نامناسب ہے،آئینی مسعودہ کو سیاسی جماعتوں سے چھپا کر رکھا ہے، اسنے اسمبلی میں آنا ہے پتہ چل جانا ہے بہتر ہے اسکو سب کے سامنے پیش کیا جائے اوراس پر بحث کروائی جائے،50 سے زائد ترامیم ہے عجلت کیوں ؟حکومت کو عدلیہ کی تعیناتی اور تبادلوں کا احتیار نہیں ہونا چاہیے یہ 73ء  کے ائین کی شکل بگاڑ رہے ہیں۔انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف یہ ترمیم کرا کر آزاد عدلیہ پر اور جمہوریت پر شب خون مارنے کی کوشش کر رہا ہے،آئین کے آرٹیکل 63 اے میں تبدیلیاں کرکہ پارلیمنٹ کو مویشی منڈی بنانا چاہتا ہے، ترمیم کرکے گڑھے پی ٹی آئی کے لیے کھود رہے ہیں ان میں یہ خود گریں گے، عدلیہ پر حملہ انکا پرانا وطیرہ ہے، پوری دنیا میں دو عدالتوں والا نظام نہیں چل سکتا ہے دو سپریم کورٹس میں آپس کی لڑائی ہی ختم نہیں ہو گی،انڈیا بنگلا دیش ،برطانیہ سمیت کسی ملک میں الگ الگ سپریم کورٹس نہیں ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے دائر درخواست ضمانت دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی  درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ دہشت گردی عدالت نمبر1 میں جج کی عدم دستیابی کے باعث انکی درخواست ضمانت دہشت گردی کی عدالت نمبر3 میں منتقل کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...