امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پیر کو کہا کہ واشنگٹن غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے نظرثانی شدہ تجویز پیش کرنے کے لیے خطے کے شراکت داروں بالخصوص مصر اور قطر کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں مزید کہا کہ ان کے پاس اس تجویز کو پیش کرنے کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے۔ اس تجویز کی کئی ہفتوں سے توقع کی جا رہی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے کہ یہ تجویز اسرائیل اور حماس کو حتمی معاہدے تک پہنچنے کی طرف لے جا سکے۔ یاد رہے حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے قاہرہ اور دوحہ میں امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی سے مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔دوسری طرف میتھیو ملر نے کہا کہ مغربی کنارے میں امریکی عائشہ نور ایگی کی ہلاکت کے حوالے سے اسرائیلی حکام کو پہنچنے والے ابتدائی نتائج اسرائیلی سکیورٹی فورسز کو بری نہیں کر رہے۔ میتھیو ملر نے خبردار کیا کہ اگر واشنگٹن مکمل اسرائیلی تحقیقات سے قائل نہ ہوا تو وہ دیگر اقدامات کرنے پر غور کرے گا۔ایک اور تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے کافی عرصہ پہلے واضح کر دیا تھا کہ اس کا خیال ہے کہ شمالی اسرائیل کی صورت حال کو پرسکون کرنے کا سفارتی حل ہی درست طریقہ ہے۔ یاد رہے لبنان اور اسرائیل کی درمیانی سرحد پر جھڑپیں جاری ہیں۔