آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ ہے ،ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورکا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ ہے ،ہم اس کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

پشاورمیں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ترامیمی بل پاس تو دور کی بات پیش بھی نہیں ہونے دیں گے.پہلے پارلیمنٹ میں پھرعدالتوں میں انہیں شکست دیں گے۔علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ یہ آئینی ترامیم جمہوریت پر حملہ ہے اور ہم اس کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے. انہوں نے سوچا کیسے یہ جمہوریت کے ہوتے ہوئے ایسا بل لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم پارلیمنٹ میں ان کو شکست دیں گے۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم اپنے جائز حق کے لیے کھڑے رہیں گے، اس طرح کا بل پاس ہونا تو دور کی بات ہے، اسمبلی میں بھی نہیں پیش کر سکتے۔

دوسری جانب نجی نیوز  میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ہم آئینی ترامیم کو بالکل مسترد کرتے ہیں۔آئینی ترامیم لانے کی جو ٹائمنگ ہے اس میں حکومت کی بدنیتی شامل ہے۔یہ لوگ کسی بھی طریقے سے سپریم کورٹ کی طاقت کو کم کرناچاہتے ہیں.یہ چاہتے ہیں کہ ان فیصلوں پر عمل نہ ہو جو سپریم کورٹ نے دیئے،آئین میں ترمیم کیلئے ہفتوں ہفتوں ایک ایک شق پر بحث ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں قانون کو پاس کرنے کیلئے کسی کو اغوا نہیں کیا گیا،کل پاکستان کا پوری دنیا کے سامنے تماشا بنادیاگیا.وزیرقانون کہہ رہے تھے کہ ہمیں مسودہ مل گیا۔شخصیات کیلئے کرسیاں نہیں ،کرسیوں کیلئے شخصیات ڈھونڈنی چاہئیں،جب ملک کو ضرورت ہو تب ایکسٹینشن ہونی چاہیے کسی کو راضی کرنے کیلئے نہیں.کل بلاول بھٹو نے آئینی ترامیم کو سپورٹ کر کے ذوالفقار علی بھٹو کی روح کو تکلیف پہنچائی۔اس وقت مولانا فضل الرحمان وہی بات کررہے ہیں جو بانی پی ٹی آئی کرتے تھے.سیاست میں شرافت اور اخلاقیات ہونی چاہئیں،جب حالات بہتر ہوتے ہیں تو ہم ملاقاتیں کرتے ہیں.پاکستان کیلئے ہم سب ایک پیج پر ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...