امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور کملا ہیرس کی جانب سے ان کے خلاف بیان بازی سے متاثر ہوکر ملزم ریان ویزلی روتھ ویسٹ پام بیچ آیا تھا تاکہ ان پر قاتلانہ حملے کی کوشش کرسکے۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ ڈیموکریٹس کی بیان بازی ہی ان پر گولیاں چلوا رہی ہے، وہ ملک کو بچانا چاہتے ہیں اور یہ جو بائیڈن اور کملا ہیں جو ملک کو اندرونی اور بیرونی طور پر تباہ کررہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ بندوق بردار شخص 12 گھنٹے تک سکستھ ہول کے قریب درختوں میں چھپا رہا اور پھر اپنی کلاشنکوف کا رخ گالف کورس کی جانب کردیا جہاں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور انکے مہمان کھیل میں مصروف تھے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے چلنے والے سیکرٹ سروس ایجنٹ نے ملزم روتھ کی بندوق کی نال دیکھتے ہی ملزم پر فائرنگ کی تھی جس پر روتھ بغیر فائرنگ کیے ہی فرار ہوگیا تھا۔
کہا گیا ہے کہ جس جگہ روتھ چھپا ہوا تھا وہاں سے وہ سابق صدر ٹرمپ کو دیکھ بھی نہیں سکتا تھا، روتھ نے تفتیش کاروں کو بندوق کے ساتھ وہاں موجود ہونے کی وجہ تاحال نہیں بتائی۔ تاہم روتھ نے پچھلے برس کتاب لکھی تھی جس میں اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سن 2016 میں ووٹ دینے پر پچھتاوے کا اظہار کیا تھا اور سابق صدر پر قاتلانہ حملے کی وکالت کی تھی۔
ویسٹ پام بیچ وفاقی عدالت میں روتھ پر اسلحہ کے استعمال کی خلاف ورزی کے دو الزامات عائد کردیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ہیرس والز انتخابی مہم کے کوچیئرمین سینیٹر کرسٹوفر کونز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دعویٰ کو یکسر مسترد کردیا ہے کہ ڈیموکریٹس کی بیان بازی ان پر گولیاں چلوارہی ہے۔