سری نگر(کے پی آئی ) کل جماعتی حرےت کانفرنس (ع) نے بھارتی حکومت کے مذاکرات کاروں کی گول میز کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کر دےا ہے ۔ حریت کانفرنس نے مذاکرات کاروں کی حدود سے نکل کر قیادت کی سطح پر با معنی مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا ہے۔ حریت نے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ حریت کانفرنس مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے مذاکراتی عمل کی حمایت کرتی ہے لیکن مذاکرات سے مراد وہ سطح ہے جہاں فیصلے لئے جا سکیں۔ حریت ترجمان کے مطابق” حکومت ہندوستان کی طرف سے نامزد مذاکرات کاروں کی ہم عزت کرتے ہیں لیکن یہ لوگ صرف سفارشات پیش کرنے کی حد تک ہی مجاز ہیں جبکہ حریت کانفرنس سفارشات نہیں بلکہ فیصلے چاہتی ہے “۔ حریت ترجمان نے قائد ظفر اکبر بٹ کی رہائی کا خیرمقدم اور دیگر کشمیری رہنماﺅں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ ” ڈوگرہ سرٹیفکیٹ کا اجراء وسیع تر سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد رجموں کشمیر کی وحدانیت کا پارہ پارہ کر کے مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماءاور جموں کشمیر پیپلز مومنٹ کے چیئرمین جنہوں نے اس سیمینار کی صدارت کی۔ انہوں نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ بھارتی ایجنسیاں ریاست میں جاری تحریک آزادی کو کمزور بنانے کےلئے نت نئے حربے اور ہتھکنڈے اپنا رہی ہیںجس کو ریاستی عوام یکسر مسترد کرتی ہے ۔
حریت کانفرنس/ انکار