انتخابی مہم میں ابھی جوش و خروش پیدا نہ ہو سکا

        عثمان اجمیری
حیدرآباد میں عام انتخابات کے سلسلے میںجو انتخابی مہم چلنی چاہیے وہ ابھی نظر نہیں آرہی۔سیاسی جماعتیں ابھی تک اپنے امیدواروں کے نامزدگی کے مراحل سے گزر رہی ہے۔تاہم متحدہ قومی مومنٹ کے علاوہ بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدواروں کے نام کا اعلان کر دیا۔کراچی کے دہشت گردی کے واقعات اور متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے بار باریہ بات کہی جا رہی ہے کہ متحدہ کو ایک سازش کے ذریعے دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ان حالات کے تحت ایک مخصوص حلقے کے لوگوں کے ذہنوںمیں یہ بات ابھر رہی ہے کہ ۱۱ مئی کو انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ سندھ میں اور حیدرآباد میںالیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامیہ ،پولیس اور دیگر اداروں میں اکھاڑ پچھاڑایک ہفتے میں تین بار ssp تبدیل کیے گئے اس کے علاوہ دیگر اداروں میں 18 گریڈ کے افسروں کو 20 گریڈکے جگہوں پر تعینات کر کے 19اور 20 گریڈکے افسروں کو ماتحت بنا دیا گیا۔نگراںحکومت کے اس اقدام سے عوامی سطح پربھی لوگ اچھی رائے نہیں رکھتے ۔ سیاسی پنڈتوںکا کہنا ہے کہ نگراں حکومتوں کا کام صرف الیکشن کرانا ہے اور اس میں الیکشن کمیشن کو جن اداروں پر کڑی نگرانی کرنی پڑتی ہے وہ انتظامیہ اور پولیس ہوتی ہے جو الیکشن پر اثر انداز ہو سکتی ہے لیکن دیگر محکموں میں غیر ضروری تبادلے جیسی کاروائیاں کر کے نگراں حکومت نے اپنے آپ کو مشکوک بنا دیا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نگراںحکومت بھی (ایک ماہ میں جو کر سکتے ہیں کرلو پھر موقع نہیں ملے گا) کے فارمولے پر عمل کر رہی ہے۔
حیدرآبادضلع میں قومی اسمبلی کی تین اور صوبائی اسمبلی کی چھ نشستوں کے ووٹرز کی مجموعی تعداد تقریبا نو لاکھ ،پچاس ہزار سے زائد رجسٹررڈ کی گئی ہے قومی اسمبلی کی تین نشستوں میں NA-219 1,68,501 مرد اور 1,33,710ووٹرز رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔NA-220 میں 1,56,184مرد اور 1,18,097خواتین جبکہ NA-221میں1,43,880مرد اور 1,25,180خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔اس کے علاوہ صوبائی اسمبلی کی چھ نشستوں میں7,99,82مرد اور 58,531خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔PS-46میں 76,202
مرد اور 50566خواتین کے ووٹ رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔PS-47میں90024مرد اور 78157خواتین کے ووٹوں کا اندراج ہے ۔PS-48میں86694مرداور 71211خواتین کے ووٹ رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔PS-49میں81507مرداور62499 خواتین کے رجسٹرڈ ووٹ ہےں۔PS-50میں 705816 مرداور 62068خواتین ووٹرز کا اندراج کیا گیا ہے۔
پچھلے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی تین نشستوںمیںدو متحدہ قومی مومنٹ کے صلاح الدین اور طیب حسن نے حاصل کی تھیں جب کہ تیسری نشست پیپلز پارٹی کے امیر علی شاہ جاموٹ نے حاصل کی تھی ۔صوبائی اسمبلی کی چھ نشستوںمیں متحدہ قومی مومنٹ کے چار امیدواروں سید وسیم حسین،سہیل یوسف ،زبیر احمداور اکرم عادل نے حاصل کی تھی۔جبکہ پیپلز پارٹی نے دو نشستیں زاہد بھرگڑی اور سید علی نواز شاہ رضوی نے حاصل کی تھی۔
موجودہ عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں نے امیدواروں کو نامزد کر رکھا ہے تاہم متحدہ قومی مومنٹ نے ابھی تک اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے ۔ پیپلز پارٹی نے NA-219سے علی محمد سہتو ،NA-220سے صغیر قریشی اور NA-221سے امیر علی شاہ جاموٹ نامزد کیا ہے، جبکہ PS-45سے جندو سومرو ،           PS-46سے بابو عبداللہ، PS-47سے جام خان شوروPS-49سے عبدل الجبارخان اور-50 PSسے شرجیل میمن اورخواتین کی مخصوص نشست پر زاہدہ میمن شامل ہیں۔جمعیت العلماءپاکستان کی جانب سےNA-219 میںقاری عبد الرشید اعوان اور NA-220 سے صاحبزادہ  ابو خیر محمد زبیر اور NA-221سے علامہ محمد طاہر طاہری امیدوار ہیں ،جبکہ PS-45سے ناظم علی آرائیںPS-46سے حسین بخش حسینی PS-47سے صوفی عبدالکریم PS-49سے اقبال شیخ اور PS-50سے رضوان شیخ نامزد کئے گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے این اے 220           سے شبیر انصاری اور این اے 221سے عرفان بھیگو کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ پی ایس 45 سے راشد آرئیں، پی ایس 46 سے کریم شیخ ، پی ایس 47 سے رانا ارشد، پی ایس 48 سے سلطان شیخ، پی ایس 49 سے رشید اور پی ایس 50 سے محمد حنیف صدیقی نامزد کئے گئے ہیں۔ جماعت اسلامی کی جانب سے NA-219سے شیخ شوکتNA-220سے طاہر مجید راجپوتPS-45سے عبدالوحید قریشی PS-46سے طاہر مجید راجپوت اورPS-49سے سیف الرحمان شامل ہیں۔۔۔۔۔مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے این اے 219سے حبیب گدی، این اے 220 سے عبدل استیف ،پی ایس 45 چوہدری نظام ، پی ایس 49 سے حاجی نیاز ،پی ایس 46سے عبدالرحمٰن قریشی اور پی ایس 47 سے ودود جتوئی شامل ہیں۔جمعیت العلماءاسلام (ف)کی جانب سے NA-221سے مولانا تاج محمد ناہیوںPS-45سے عبدلعزیز راجپوتPS-46سے عبدلہادی بروہیPS-47سے سرور بلیدی ایڈوکیٹPS-48سے ہادی خان مندوخیل اور PS-50سے آصف خان کھوسو نامزد کئے گئے۔دینی متحدہ محاز کی جانب سےNA-221سے مولانا محمد سعید جدونNA-220سے بلال احمد ایڈوکیٹPS-45سے مولانا محمد سعید جدونPS-46سے ارمان احمد PS-47سے حسین بخش ایڈوکیٹPS-49سے غنی رحمان اور PS-50سے عبدالرحمان راجپوت شامل ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سےPS-49سے جاوید خان اور PS-47 سے گل بادشاہ نامزد کئے گئے ہیں ۔سنی تحریک نے این اے 219 سے علامہ غلام حسین سکندری ، این اے  220سے محمد رضوان قادری ، پی ا یس  45 سے محمد عابد قادری اور پی ایس 46سے محمد ساجد قادری کونامزد کیا ہے۔عوامی تحریک کی جانب سے PS-47سے ایاز لطیف پلیجو اور تحریک انصاف کی جانب سےPS-46سے سابق رکن سندھ اسمبلی عثمان کینڈی ان انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...