الطاف کبھی کراچی کا رخ نہیں کرینگے‘ راجہ داہر اور اس کی سیاست کا خاتمہ ہو گا: سراج الحق

کراچی(نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ الطاف حسین 23 اپریل کو ایک بار پھر استعفیٰ دیں گے اور اس بار واپس نہیں لیں گے۔ کراچی کی قسمت کا فیصلہ لندن میں نہیں شہر کی گلیوں میں ہوگا اب دنگے فساد کی نہیں، شرافت کی سیاست ہونی چاہئے۔ کراچی میں این اے 246 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے خواتین کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو بااختیار دیکھنا اور جمہوریت میں شریک کرنا چاہتے ہیں۔ کراچی میں غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی سیاست ختم ہونے والی ہے، ہماری حکومت آئی تو ہم ملازمت پیشہ خواتین کی ڈیوٹی کے اوقات کم کریں گے اور عافیہ صدیقی کو رہائی دلوا کر وطن واپس لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین بھی سیکٹر انچارجز سے گلہ کرتے ہیں کہ انہوں نے پلاٹوں پر قبضے کررکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دیکھ رہا ہے کہ کراچی کی عورتیں کتنی حوصلہ مند ہیں۔ ہم 23 اپریل کو این اے 246 میں ووٹ کی طاقت سے ظلم و جبر کا قلعہ گرا دیں گے ہم پیغام دینا چاہتے ہیں کہ راجہ داہر اور اس کی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔ اس بار ایم کیو ایم کو ماضی کی طرح ٹھپے لگانے کا موقع نہیں ملے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ سرکار بتائے کہ سرکاری محکموں میں گھوسٹ ملازمین کیسے گھسے، ہزاروں ایسے ملازم تھے جو تنخواہ سرکار سے لیتے تھے اور ڈیوٹی نائین زیرو پر کرتے تھے، انہوں نے کہا الطاف حسین وطن واپس اس لئے نہیں آتے کہ ان لوگوں کو کیا جواب دیں گے جن کی اولادیں ماری گئیں، الطاف حسین بھارت جاسکتے ہیں مگر کراچی نہیں آسکتے۔ میں نہیں سمجھتا الطاف حسین کراچی کا کبھی رخ کریں گے۔ کراچی سے تاجر بھاگ رہے ہیں کیونکہ ان کی جانوں کو تحفظ نہیں۔ گزشتہ عشرے میں 17 ہزار سے زیادہ کارخانے بند کئے گئے۔ تاجر جو کماتے ہیں وہ سیکٹر انچارجوں کو پیش کردیتے ہیں سیاسی مصلحتوں کی وجہ سے حکومت سندھ متحدہ کے گناہوں پر پردہ ڈالتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا الطاف حسین نے نعرہ لگایا کہ ٹی وی بیچ دو اور کلاشنکوف خریدو، بچوں کو کلاشنکوف کی نہیں، قلم اور کتاب کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...