واشنگٹن (اے ایف پی) آئی ایم ایف کے سربراہ کرسٹائن لیگارڈ نے ٹیکس سے بچنے کی سکیموں جن سے کم ترقی یافتہ ملک سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کے انسداد کیلئے بین الاقوامی کمپنیوں کے درمیان مالیاتی شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے پانامہ پیپرز میں بڑی کمپنیوں کی جانب سے کم ٹیکس والے شعبوں میں نفع ظاہر کرنے جیسی ٹیکنیکس کا انکشاف کیا تھا۔ خاتون سر براہ کرسٹائن لیگارڈ نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے آئندہ اجلاس میں پینل کے سامنے یہ ایک بڑا مسئلہ ہوگا۔ یہ دیکھا جائیگا ان مسائل کے حل کیلئے کیا کیا جاسکتا ہے۔ موجودہ مالیاتی سرگرمیوں اور نظاموں میں تبدیلی لانے کی آوازیں اٹھ رہی ہیں، اس آواز کو بلند رکھنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف اس حوالے سے دیگر عالمی اداروں کے ساتھ ملکر کچھ تبدیلیاں لانے کا خواہشمند ہے ۔ غربت کے خاتمے کیلئے قائم گروپ آکسفیم کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ایپل اور جنرل الیکٹرک جیسی بڑی کارپوریٹس نے 2008ء اور 2014ء کے درمیانی عرصہ میں آف شور ٹیکس بچانے کے ٹھکانوں میں 1.4 ٹریلین ڈالر منتقل کئے ہیں۔
کارپوریٹ ٹیکس چوری روکنے کیلئے عالمی کمپنیاں مالی معاملات میں شفافیت لائیں: آئی ایم ایف
Apr 18, 2016