گزشتہ دنوں ایک نوجوان نے شہر قائد کے علاقہ صدرمیں ایک ٹھیلے سے سموسے خریدے‘ ٹھیلے والے نے ردی کے ایک ٹکڑے پر سموسے لئے اور نوجوان کودے دئیے‘ جس نے ادھر ہی قریب سموسے کھائے اور اخبار کا ٹکرا پھینکتا چلا گیا‘ ردی کیا تھی قرآنی آیات کا ترجمہ تھا‘ جس پر تحریر تھا‘ مقدس اوراق کا تقدس آپ کی ذمہ داری ہے۔ اخبار کا ٹکڑا اٹھالیا اور دکاندار کی توجہ مبذول کروائی کہ آپ ان مقدس آیات پر مشتمل اخبار کو ردی کے طورپر ا ستعمال کرتے ہیں‘ ان کی بے حرمتی کا ذمہ دارکون ہے؟ دکاندار نے پیشمانی اور سبکی کے عالم میں جواب دیا کہ اکثر انگریزی اخبار استعمال کرتا ہوں وہ ختم ہوگئے تو یہ لے آیا۔ بہر حال آئندہ احتیاط کروں گا۔ سوال یہ ہے کہ کیا اردو اخبارات میں ہی قرآنی آیات و مقدس صفحات ہوتے ہیں کیا انگریزی اخبارات میں مقدس صفحات و آیات نہیں ہوتیں‘ ایسا ہرگز نہیں‘ مقدس اوراق آیات انگریزی اردو سمیت ہرزبان میں اخبارات میں شائع ہوتے ہیں جن کو بے حرمتی سے بچانے کے لئے قومی سطح پر لائحہ عمل تیار کیا جانا ضروری ہے۔ ہمارے ہاں انگریزی اخبارات کی ردی کی طلب اردو ردی کی نسبت اس لئے زیادہ ہے کہ عموماً یہ سمجھا جاتا ہے انگریزی ردی میں قرآنی آیات یا مقدس اوراق نہیں ہوتے۔ اسی طرح کچھ عرصہ قبل سمندر کنارے بوریوں سے بھرے مقدس اوراق اور قرآن پاک کے شہید نسخے ملے تھے‘ کسی فلاحی ادارے نے شہربھر سے ان نسخوں اورقرآنی آیات کو جمع کرکے سمندر کنارے پہنچا ئے تھے کہ انہیں سمندر میں بہا دیا جائے گا۔
قرآن پاک دنیامیں سب سے بڑا مقدس اور پڑھا جانے والا سب سے زیادہ شائع ہونے والا نسخہ ہے اور شہید نسخوں اور اوراق کو دریا یا سمندر میں بہا دیا جاتا ہے لیکن یہ کرنے کے باوجود تقدس اور حرمت کا معاملہ جوں کا توں ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت سندھ نے قرآن پاک پرنٹنگ ریکارڈنگ اور شہید قرآنی نسخوں کی حفاظت کا ایکٹ تیار کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں محکمہ اوقاف‘ مذہبی امور نے یہ ایکٹ تیار کیا ہے‘ جس کے تحت قرآن پاک کی طباعت‘ نشر اور مقدس اوراق کے تقدس کے تحت قانون سازی کی جارہی ہے اور علمائ‘ حفاظ اور قاریوں پر مشتمل قرآن بنانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی میںقرآن بل پیش کیا گیا ہے لیکن تمام مکاتب فکر اور فرقہ کے علماء کرام کا متفق ہونے کے حوالے سے بعض ممبران نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سندھ قرآن ایکٹ کے تحت حکومت غلطیوں سے مبرا قرآن ۔۔۔۔قرآن بورڈ کے سپرد کرے گی اور اس معیار پر قرآنی نسخے کو سندھ حکومت آرکائیو میں محفوظ رکھا جائے گا جبکہ قرآن بورڈ حکومت کی سفارش اور منظوری و ہدایات کی روشنی میں اغلاط سے پاک قرآن پاک کی نسخوں کی طباعت اور ریکارڈنگ کو یقینی بنائے گی اور اسی حوالے سے تجاویز بھی تیارکرے گی جبکہ مقدس اوراق اور ضعیف و شہید قرآنی نسخوں کو شرعی احکامات کی روشنی میں ٹھکانے لگانے کے حوالے سے اقدامات کرے گا۔ بورڈ شہید قرآن مجید اورمقدس قرآنی اوراق کو محفوظ اورشرعی طریقہ کار کے تحت ڈسپوزل کیلئے ڈویژنل سطح پر خدمات لی جائیں گی اور ان کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ اسی طرح پبلشرز اور ریکارڈنگ کمپنیز بھی مقدس اوراق کے ڈسپوزل کے لئے طریقہ کاروضع کریں گے۔ لیتھو پیپر پر قرآنی نسخے تیار نہیں کئے جاسکیں گے۔ اسی طرح حکومت کی جانب سے مقرر شدہ کاغذ کو قرآن مجید کی طباعت کے لئے استعمال کیا جاسکے گا۔ سندھ قرآن ایکٹ کے تحت قرآن مجید کی پرنٹنگ کرنے والے یا پبلشر اورریکارڈنگ کمپنیز اصل نسخہ جمع کروائیں گی۔ ایکٹ کے مطابق عربی متن کے بغیرقرآن کریم کوئی نسخہ یا تلاوت طباعت یا ریکارڈ نہیں ہوگا۔ دانستہ قرآن کریم یامذہبی کتاب میںغلطی کرناناقابل معافی سزا جرم ہوگا جبکہ کسی غیرمسلم فرد کا ترجمہ کیا گیا قرآنی نسخہ جو مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب ہو ایسے قرآن کی پرنٹنگ اور ریکارڈنگ کرنے والا سزا کامرتکب ہوگا۔ ایکٹ کے تحت کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں پبلشرز اور ریکارڈنگ کمپنی کے مالک کودولاکھ روپے جرمانہ تین سال کیلئے سزا یا دونوں سزا دی جاسکیں گی۔
حکومت سندھ کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں قرآن ایکٹ پیش کیا جانا اہم کارنامہ ہے۔ اسلامی ریاست ہونے کے ناطے اور اسلام کے نام پر معرض وجود آنے والی مملکت خداداد میں ایکٹ کو نافذ کیا جانا چاہیئے ف ۔ اسے سندھ قرآن ایکٹ نہیں بلکہ قومی قرآن ایکٹ کے طورپر متعارف کروایا جانا چاہئے۔ ایکٹ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جانا چاہئے اور پورے ملک میں نافذ العمل کیا جائے۔ اسی طرح قومی سطح پر وزارت مذہبی امور کے تحت ایک ڈیپارٹمنٹ بناکر ضعیف اور شہید نسخوں‘ مقدس اوراق کو ریسائیکلنگ کرکے انہیں دوبارہ مقدس اوراق کی طباعت میں ا ستعمال کیاجائے تاکہ مقدس اوراق کو بے حرمتی سے بچایا جاسکے۔ سندھ قرآن ایکٹ صرف سندھ تک ہی نہیں بلکہ اسے قومی قرآن ایکٹ کی طور پر پانچویں صوبوں پورے ملک میں نافذ کیا جانا چاہئے اور اس ایکٹ کے تحت اخبارات‘ رسائل اورمیگزین کے پبلشرز کے لئے قواعد ضوابط وضع کیا جانا چاہئے۔ قرآن ایکٹ آج کل کے جدید دور اور سوشل میڈیا کی آزادی کے بعد وقت کی ضرورت ہے۔
قرآن پاک کے شہید نسخوں اور مقدس اوراق کا تقدس
Apr 18, 2018