ملتان(نمائندہ خصوصی)پائینئریونٹی کا اجلاس گزشتہ روز زیرصدارت پروفیسرڈاکٹرشاہد رائو منعقد ہوا۔اجلاس میں اس امرپر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ جنوبی پنجاب کے ہسپتال مسائلستان بن چکے ہیں۔اس لیے آنیوالے بجٹ میں جنوبی پنجاب کیلئے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی جائے۔ملتان کے تمام ہسپتالوں میں ایک ایک بیڈ پر کئی کئی مریض پڑے ہوتے ہیں۔حکومت نشتر2منصوبے جلد سے جلدشروع کرے۔اجلاس میں اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ نشترمیں 1700بیڈز کی منظوری کو عرصہ گزرگیا ہے لیکن تاحال اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا ہے۔سینٹر انڈکشن پالیسی کیوجہ سے روز بروز پی جی آرز کی تعداد کم ہورہی ہے جس سے مختلف شعبہ جات میں غریب مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔اس کے ساتھ ڈاکٹرز اعلیٰ تعلیم سے محروم ہیں۔نشترمیڈیکل یونیورسٹی میں پروفیسرز ،ایسوسی ایٹ پروفیسرز،یہاں تک کہ اسسٹنٹ پروفیسرز بھی موجود نہیں اسامیاں خالی پڑی ہیں۔مختلف وارڈز میں نرسز اور دیگرپیرامیڈیکل سٹاف کی بھی شدید کمی ہے ۔اجلاس میں حکومت وقت کے مسائل کے حل کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر کاشف چشتی،ڈاکٹر سہیل ارشد،ڈاکٹر ساجد امامی،ڈاکٹرعبدالمنان،ڈاکٹرطارق جمیل،ڈاکٹرنصرت بزدار،ڈاکٹر راشد رائو،ڈاکٹر زاہد،ڈاکٹرسلطان کھر،ڈاکٹر سلیمان،ڈاکٹرطارق حمید،ڈاکٹر ساجد اختر،ڈاکٹر رانا کلیم،ڈاکٹر مطیع اللہ ماجد دیگر نے شرکت کی۔