اسلام آبا(نیوزڈیسک)ہمیشہ کی طرح اس سال بھی این سی ایچ ڈی ملک بھر میںیکم اپریل2018 سے پورے پاکستان میں داخلہ مہم کا آغازکر دیاہے تاکہ جو 2کروڑ26لاکھ سکولوں سے باہر رہنے والے بچوں زیادہ سے زیادہ سکولوں میں لایا جا سکے۔یہ ہر شہری کا اوّلین فرض ہے کہ وہ اپنی آنے والی نسلوں کو جہالت ،غربت،دہشت گردی، سماجی نا انصافیوں اور صنفی تفاوت سے بچانے کے لیے اس نیک کام میں بھر پور حصہ لیں۔ان خیالات کا اظہار چیئرپرسن، این سی ایچ ڈی سابق سینیٹر، رزینہ عالم خان نے انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ حکومت نے تعلیم کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ایسے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں جو تعلیم کی بہتری اور اس کی بنیادوں کی مضبوطی کے لئے ضروری تھے۔ سکولوں سے باہر رہ جانے والے بچوں کی تعداد 25 کروڑ سے کم ہو کر دو کروڑ چھبیس لاکھ ہوگئی ہے۔ اسی طرح نیشنل ایجوکیشن منیجمنٹ سسٹم کی 2015-16 کے مطابق شرح ادخال میں 1فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسی طرح اس رپورٹ کے مطابق سکولوں میں داخل ہونے والے لڑکوں کی تعداد 6,155,847 جبکہ لڑکیوں کی تعداد 4,932,915تھی ۔ہمیں لڑکیوں کی تعلیم پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے اور یہ ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ داخلہ مہم میں بھرپور حصہ لے اور اپنا کردار ادا کرے،یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں۔چیئر پرسن سینیٹر رزینہ عالم خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ44% بچے جن کی عمریں 5سے 16سال ہیں ، اُن کا سکولوں سے باہر ہونا ایک لمحہ فکریہ ہے اور جو دو کروڑ چھبیس لاکھ سکولوںکو جاتے ہیںان میں سے بھی صرف 32%ہی میٹرک کی سطح تک پہنچ پاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر ادخال 77%اور ان میں سے 32%تارکین سکول ہیں۔ لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کی زیادہ تعدادسکولوں سے باہر ہے ۔ ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جو 100%داخلہ کے حصول میں معاون ثابت ہوں۔