انعام اورآزمائش میں طرزعمل

حضرت صہیب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جس میں خیر ہی خیر ہے وہ مؤمن ہے کہ جب اسے کوئی خوشی ملے تو وہ اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر کرتا ہے تووہ اجر کا مستحق ہے اوراگر اسے کوئی تکلیف پہنچے تو وہ صبر سے کام لے اس پر بھی وہ أجر کا حقدار ہوتا ہے پس اللہ تعالیٰ کامسلم کے لیے ہر فیصلہ ہی أجر وثواب پر مبنی ہوتا ہے۔‘‘
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’مجھے مؤمن کے معاملے پر تعجب آتا ہے اگر اسے کوئی خیر ملے تواللہ تعالیٰ کی حمد کرتا ہے اوراگر کوئی مصیبت پائے تو بھی اللہ تعالیٰ کی حمد ہی کرتا ہے اورصبر سے کام لیتا ہے پس مؤمن کو اسکے ہر کام میں أجر دیا جاتا ہے حتیٰ کہ اسے اس لقمے پر بھی اجر وثواب دیا جاتا ہے جسے وہ اپنی بیوی کے منہ تک لے جاتا ہے۔ ‘‘
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جنہیں پہلے جنت کی طرف بلایا جائے گا وہ لوگ ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی خوشی وغمی میں حمد وثنا ء کرتے رہے۔ ‘‘حضرت حبیب بن ابوثابت رضی اللہ عنہ نے بھی اس حدیث کو روایت کیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’حمد باری تعالیٰ شکر کا اصل ہے جس بندے نے اللہ کی حمد نہ کی وہ اس کا شکر بھی نہ کر سکا۔‘‘حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے بھی مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’افضل الذکر لاالہ الااللہ اورافضل دعا الحمد اللہ ہے۔ ‘‘
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے جسے چارچیزیں ملیں اسے دنیا وآخرت کی خیرات مل گئی۔ شکر گزار دل ،ذکر کرنے والی زبان ، مصیبت پر صبر کرنے والا جسم ،اپنی عزت اورشوہر کے مال کے سلسلے میں وفاداربیوی ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اللہ تعالیٰ عزوجل فرماتا ہے کہ میرا مؤمن بندہ توسراپا خیر ہے وہ اس وقت بھی میری حمد کر رہا ہوتا ہے جب میں اس کے پہلو سے اس کی جان قبض کرتا ہوں ۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب مؤمن کی روح نکل رہی ہوتی ہے تو وہ اس وقت بھی اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا ء کرتا ہے۔
اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کوکوئی خوشی ملتی تو آپ فرماتے الحمد اللہ الذی بنعمتہ تتم الصالحات۔’’اس کی اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا ء ہے جس کے فضل وکرم سے نیکیاں مکمل ہوتی ہیں‘‘اورجب کوئی ناگوار چیز پہنچتی توآپ کہتے الحمد للہ علی کل حال’’اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا ء ہے ہر حال میں‘‘۔
(الآداب ۔امام ابوبکراحمد بن حسین البیہقی)

ای پیپر دی نیشن