سپریم کورٹ نے رجسٹرار پی ایم ڈی سی کی بحالی کا لعدم قرار دیدی، ایڈہاک کونسل تشکیل

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ عدالت نے رجسٹرار پی ایم ڈی سی کی عہدے پر بحالی کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے ایڈہاک کونسل بنانے کا حکم دے دیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی کی ایڈ ہاک کونسل 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، کونسل اجلاس فوری بلایا جائے۔ عدالت نے کہا کہ کونسل کے صدر اراکین کی مشاورت سے رجسٹرار کی تعیناتی کریں گے، سابقہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی تمام ریکارڈ فوری طور پر سیکریٹری صحت کے حوالے کریں۔عدالت نے فیصلے میں وا ضح کیا کہ رجسٹرار کی تعیناتی پی ایم ڈی سی کا اختیار ہے، رجسٹرار اپنی بحالی کیلئے پی ایم ڈی سی سے رجوع کریں۔ رجسٹرار پی ایم ڈی سی نے توہین عدالت کی درخواست واپس لینے کی یقین دہانی بھی کرا دی۔سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کی گئی ایڈہاک کونسل کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ اعجاز افضل خان کریں گے۔ایڈ ہاک کونسل کے ممبران میں اٹارنی جنرل، سرجن جنرل آفس پاکستان، وائس چانسلرنیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز شامل ہیں۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، وائس چانسلر سندھ جناح میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی بھی ایڈ ہاک کونسل کے ممبر ہوں گے۔وائس چانسلر شہید ذوالفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر بولان میڈیکل یونیورسٹی کوئٹہ، پرنسپل مونٹ مورینسی کالج آف ڈینٹسٹری لاہور بھی کونسل کا حصہ ہوں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت توہین عدالت کی درخواست بھی خارج کر دی گئی۔خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے پی ایم ڈی سی کے رجسٹرارحفیظ الدین کی بحالی کیخلاف اپیل دائر کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن