بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کیخلاف الزامات غیر ذمہ دارانہ، مکمل غلط، مسترد کرتے ہیں: دفتر خارجہ

Apr 18, 2020

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کے خلاف 'غیر ذمہ دارانہ، جعلی اور مکمل غلط الزامات' کو سختی سے مسترد کردیا۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے یہ بے بنیاد الزامات واضح طور پر عالمی اور علاقائی توجہ اس ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں جو بھارت 5 اگست 2019ء کے بعد سے خاص طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ بھارت کے آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے نے الزام لگایا تھا کہ کورونا وائرس کے بحران کے دوران جب بھارت نہ صرف اپنے شہریوں بلکہ دنیا بھر میں طبی ٹیمز بھیجنے اور ادویات برآمد کرنے میں مصروف ہے، پاکستان صرف 'دہشت گردی برآمد' کر رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اس بیان کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کی جانب سے رواں سال 765 مرتبہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی جاچکی ہیں جس کے نتیجے میں 3 شہریوں کی شہادت جبکہ 54 معصوم افراد زخمی ہوئے تھے۔ 2019ء میں بھارت نے 3 ہزار 351 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی جبکہ پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا ذمہ دارانہ جواب دیا تھا۔ دفترخارجہ کی ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بھارت کے یکطرفہ اقدام کے بعد آج 257 واں دن ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پابندیوں اور مواصلاتی بلیک آؤٹ کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ افسوسناک ہے کہ جہاں ایک طرف عالمی سطح پر صحت کی ایمرجنسی لگی ہوئی ہے وہیں مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوج معصوم کشمیریوں کے خلاف ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے۔ کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد بڑھنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں نقل و حرکت اور معلومات پر جاری پابندی پر پاکستان کو تشویش ہے۔ انٹرنیٹ کی بندش نے معلومات کے پھیلاؤ اور امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا کی ہے جبکہ ناکہ بندیوں اور پابندیوں کی وجہ سے طبی آلات اور ادویات کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔ طالبعلم پوری دنیا کی طرح ورچوول تعلیم حاصل کرنے سے بھی قاصر ہیں کیونکہ وہاں 4 جی انٹرنیٹ مکمل طور بند ہے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی سمیت عالمی برادری اس سلسلے میں مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کررہی ہیں۔ راشٹریا سوایم سیوک سنگ سے متاثرہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمران اپنے ہندوتوا نظریہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کووڈ 19 پر عالمی توجہ کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہے۔وزیراعظم نے ترقی پذیر ممالک کے لئے قرضوں میں رعایت کا معاملہ اٹھایا۔پاکستان سمجھتا ہے کہ عالمی معاشی بحالی کیلئے مل کر کوشش کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے پاکستان کو کرونا کے حوالے سے ٹیسٹنگ اور دوسرا مٹیریل دیا ہے۔یہ آلات جلد پاکستان منتقل کئے جائیں گے۔اب تک دو ہزار سے زائد پاکستانی واپس لائے جاچکے ہیں۔دوہزار پاکستانیوں کی واپسی کے لئے جلد انتظامات کئے جارہے ہیں۔سعودی عرب سے دوسرے مرحلہ میں چار سو پاکستانی واپس لائے جائیں گے۔

مزیدخبریں