نیویارک (آئی این پی ) قطر کے فٹبال ورلڈ کپ 2022ء کے انعقاد کو اس وقت سخت دھچکا پہنچا جب اس کے خلاف بدعنوانی کے تازہ الزامات سامنے آنے کے بعد فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سیپ بلاٹر نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ 2022ء کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی ممکنہ طور پر امریکا کو دی جاسکتی ہے - سیپ بلاٹر نے جرمن سپورٹس میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا 2026ء کی بجائے 2022ء کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کرسکتا ہے کیوں کہ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے، جاپان بھی یہ کرسکتا ہے کیوں کہ اس نے بھی 2022ء میں شیڈول فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے درخواست دی تھی-خیال رہے کہ امریکا نے 2026ء کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ مشترکہ طور پر کرنی ہے جس میں 48 ٹیمیں شرکت ہوں گی- جرمنی یا کسی دوسرے یورپی ملک کو قطر کی جگہ فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی دیئے جانے کے سوال پر سیپ بلاٹر کا کہنا تھا کہ جرمنی یہ کام کرسکتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ورلڈ کپ 2018ء کے بعد ایک بار پھر یورپ کو فٹبال کے سب سے بڑے عالمی میلے کی میزبانی ملے گی لہذا یورپ اس وقت ہماری پہلی چوائس نہیں ہے -قطر کی ورلڈ کپ کی میزبانی کے لئے تیاریاں ہمیشہ تنازعات میں رہتی ہیں۔اس تقریب کے لئے تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ کھیلوں کی سہولیات کی تعمیر کے دوران بڑے پیمانے پر بدسلوکی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور قطر پر فیفا حکام کو رشوت دینے کے بعد بولی جیتنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔امریکی محکمہ انصاف کی 69 صفحات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح 2010ء میں فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران نے رشوت وصول کرکے 2018ء کا فٹبال ورلڈ کپ روس اور 2022ء کا فیفا ورلڈ کپ قطر میں کروانے کی منظوری دی تھی۔
فٹبال ورلڈ کپ 2022 ء میزبانی قطر سے لیکر امریکا کو دی جا سکتی ہے: سیپ بلاٹر
Apr 18, 2020