مکرمی! فیصل ادریس بٹ نوائے وقت (10 اپریل 2021ئ) میں لکھتے ہیں ’’یہ (ن) لیگ کے ارسطووں کا دور تھا۔ ڈالر کی قیمت 98 سے 129 پہ چلی گئی، یعنی روپے کی قدرمیں 31فیصد کمی ہوئی۔‘‘ یہ بات درست نہیں۔ زرداری دور کے بعد نگران حکومت میں ڈالر کی قیمت 109 روپے تک چڑھ گئی تھی۔ 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہوئی تو ڈالر کی قیمت بتدریج 98 پر واپس آگئی اور جب جولائی 2017ء میں اقامہ کی بنیاد پر نوازشریف کو نااہل قرار دلوایا گیا تب بھی ڈالر 105 روپے کا تھا اور قوم مہنگائی کے عذاب سے محفوظ تھی۔ پھر پی ٹی آئی کے لاک ڈائون،لبیک دھرنے اور یکطرفہ میڈیا ٹرائل سے ملک کی اقتصادی چولیں ہلیں تو ڈالر دس ماہ کے اندر 117 روپے تک چلا گیا۔ پھر سہ ماہی نگران حکومت میں ڈالر مزید چڑھا اور جب عمران خاں نے اگست 2018ء میں اقتدار سنبھالا اس وقت بھی ڈالر 124 روپے کا تھا جو ان کے دو برسوں میں 168 روپے کا ہوگیا۔ گویا مسلم لیگ (ن) کے پانچ برسوں میں ڈالر کی قدر میں 19.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پی ٹی آئی کے دو برسوں میں ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر 35.5 فیصد کم ہوگئی۔(محسن فارانی، دارالسلام ، لاہور)
’’سیدھی بات‘‘ میں غلط بات
Apr 18, 2021