کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا

مکرمی! کورونا بڑی تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔ مریضوں کی تعداد بڑھنے سے چھوٹے بڑے شہروں میں ہسپتالوں میں کورونا کے بیڈ کم پڑ گئے ہیں۔ بہت سے ہسپتالوں میں ایمرجنسی اور او پی ڈی بند کر دیے گئے ہیں اور ان ہسپتالوں میں صرف کورونا کے مریضوں کو داخل کیا جا رہا ہے۔ وینٹی لیٹر ز اور آکسیجن والے بیڈ نہ ہونے کی وجہ سے ان مریضوں کو بھی عام ایمرجنسی میں ڈال دیا جاتا ہے جس سے دوسرے مریضوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ جس طریقے سے کرونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے حکومت کو چاہیے کہ ان مریضوں کو شہروں میں واقع ہسپتالوں میں داخل کرنے کی بجائے دیہی مراکز صحت میں رکھا جائے تاکہ شہروں کے ہسپتالوں کا بوجھ بھی کم ہو اور شہری آبادی کو مزید کورونا مبتلا ہونے سے بھی بچایا جا سکے۔ ہمارے ملک میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی معمول بن چکی ہے۔ نہ تو لوگ اس وبا کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور نہ ہی حکومت سختی سے ایس او پیز پر عمل درآمد کروا رہی ہے۔ لوگ نہ تو ماسک پہنتے ہیں اور نہ ہی ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے باز آتے ہیں۔ کورونا کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کو چاہیے کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے ورنہ خدانخواستہ کورونا کے مریضوں کی تعداد اتنی بڑھ جائے گی کہ انہیں سنبھالنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ مزید یہ کہ جن مقامات پر کورونا ویکسین لگائی جارہی ہے یا جن ہسپتالوں میں کورونا کے مریض آتے ہیں وہاں پر باقاعدہ شکایات سیل قائم کیے جائیں تاکہ لوگ اپنے مسائل کے بارے میں وہاں بتاسکیں اور ان کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔(پرنس عنایت خان، غلہ منڈی ساہیوال)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...