سری نگر (کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے جموں و کشمیر میں سخت بھارتی قانون پبلک سیفٹی ایکٹ یو اے پی اے کے تحت سینکڑوں شہریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے، متعدد کمسن بچوں کو بھی اب تک اس قانون کے تحت قید کیا جا چکا ہے۔ ان قوانین کی وجہ سے کشمیری اپنے بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں جبکہ بھارت تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کشمیریوں کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ ان کے حق خودارادیت سے مسلسل روک رہا ہے اور کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے آمادہ نہیں ہے جبکہ بھارتی اداروں نے مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کے خلاف کریک ڈائون تیز کر دیا ہے۔ آصف سلطان، فہد شاہ، کامران یوسف سمیت کئی صحافی جعلی مقدمات کے تحت قید وبند کی مشکلات کا شکار ہیں۔ اسی دوران بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور نو تشکیل شدہ ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کے گھروں اور دفتروں میں چھاپے مارنے بھی شروع کر دیئے ہیں۔ علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔زمرودہ حبیب نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ سینکڑوں حریت رہنما اور کارکن مختلف جیلوں میں بند ہیں اور حکام عدالتی ہدایات کے باوجود انہیں رہا نہیں کر رہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں بھارت کے نوآبادیاتی اقدامات کا سخت نوٹس لیں۔