تیل ہے نہ گیس سابق حکومت جو کیا رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں شہباز شریف

اسلام آباد‘ چلاس (خبر نگار خصوصی+ وقائع نگار+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے ملک میں وافر مقدار میں تیل ہے نہ گیس‘ سابق حکومت نے جیسے 4 سال ضائع کئے اور جو کیا رونگھٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ 2029 کی بجائے 2026 تک مکمل کرنے کا ٹاسک دیدیا۔ دیامر بھاشا ڈیم پر کام کے دورے کے جائزے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ 2016 میں نواز شریف نے شروع کیا تھا اور پھر شاہد خاقان عباسی نے اس منصوبے کو آگے بڑھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں پاور ہاؤس شروع کرنے پر سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو یہاں سرمایہ کاری کے لیے ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 4500 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا دیامر بھاشا ڈیم پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، اس سے ہماری زرعی زمینیں بھی سیراب ہوں گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے، دیامر بھاشا ڈیم کو 2029 کے بجائے 2026 تک مکمل کرنے کی کوشش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے منصب سنبھالا پچھلے 6 دن میں دن رات مختلف وزارتوں پر بریفنگ لی ہے۔ وزارت مالیات ہو، پاور یا پیٹرولیم، رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں کس طرح پونے 4 سال ضائع کیے گئے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہزاروں میگاواٹ کے نان ہائیڈل بجلی گھر غیر فعال ہیں‘ نہ وافر تیل ہے نہ گیس‘ اس سے بڑی نااہلی قوم کے لیے اور کیا ہو سکتی ہے، اس بارے میں قوم کو حقائق بتاؤں گا۔ اس دن اس ملک کاخادم نہیں ہوں گا جس دن حقائق توڑ مروڑنے کی کوشش کی، اچھی اور خراب باتیں بھی حقائق کے ذریعے سامنے آئیں گی۔ انہوں نے ڈیم کے دورے کے دوران جاری تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر کام کرنے والی پاکستانی اور چینی کمپنیوں نے غیرمعمولی کارکردگی دکھائی، ہماری فصلوں کو بڑے پیمانے پر فراہمی آب کی ضرورت ہے، توانائی سمیت تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کریں گے، منصوبے کیلئے چیئرمین واپڈا کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ قبل ازیں چیئرمین واپڈا نے وزیراعظم کو جاری تعمیراتی کام پر تفصیلی بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی تکمیل سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گا اور آبپاشی کیلئے پانی کی فراہمی بڑھے گی۔ قومی اہمیت کے منصوبے سے فوڈ سکیورٹی میں اضافہ ہو گا۔ 2.6 ٹریلین روپے کی لاگت سے مختلف منصوبے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ منصوبے سے16 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔ چیئرمین واپڈا نے منصوبے میں کچھ تکنیکی چیلنجز کی بھی نشاندہی کی۔ وزیراعظم نے چیئرمین واپڈا کو ہدایت دی کہ منصوبے کی متوقع وقت سے پہلے تکمیل یقینی بنائی جائے۔ دریں اثناء شہباز شریف آج قراقرم ہائی وے، 3 میگا واٹ تھک پاور منصوبے اور چلاس کیڈٹ کالج کا فضائی دورہ بھی کیا۔  شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف اور مریم اورنگزیب بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا بھاشا ڈیم کی تکمیل مستقبل میں ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈیم سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور زرعی سرگرمیاں بڑھیں گی، یہ بہت بڑا منصوبہ ہے او ر اس کی جلد ازجلد تکمیل کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے سال بھر ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لیے 13 کلومیٹر طویل بابو سرٹاپ ٹنل تعمیر کرنے کا اعلان کیا اور حکام کو اس حوالے سے جائزہ رپورٹ ان کے دفتر میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے علاقے کی آبادی کو صحت کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے چلاس میں نئے ہسپتال کی تعمیر کا اعلان کیا اور کہا کہ ہسپتال کی تعمیر سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کی جائے، ہسپتال کی تعمیر کے لیے دن رات کام ہوگا، ہسپتال میں علاج مفت ہوگا، چلاس ہسپتال کی میں ذاتی طور پر نگرانی کروں گا۔ علاوہ ازیں  وزیراعظم شہبازشریف  نے ایسٹر کے تہوار پر پاکستان اور دنیا بھر کی مسیحی برادری کو مبارک   دیتے ہوئے کہا ہے کہ  مسیحی برادری کو ایسٹر کی خوشیوں کی مبارک دیتے ہیں، نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔ مسیحی برادری نے قیام پاکستان سے لے کر تعمیر پاکستان تک ہر مرحلے پر تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ ہم اپنے غیرمسلم پاکستانیوں کی ترقی، بہبود اور آئینی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا اس تہوار پر پاکستان کی ترقی، دنیا میں امن ومحبت کے فروغ، تنازعات اور نفرتوں کے خاتمے کی خصوصی دعا کی اپیل کرتا ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم آبی سکیورٹی اور صاف توانائی کیلئے اہم ہے۔ پرامید ہوں منصوبہ 2029ء کی بجائے 2026ء اور 2027 کو مکمل ہو جائے گا۔ پاکستان کی تعمیر کیلئے دل و جان سے کوشش کریں تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے خط لکھ دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتا ہے، پاکستان انڈیا کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا بتانا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی وزیر اعظم کو جوابی خط لکھا، نریندر مودی نے پاکستانی ہم منصب کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد کا خط لکھا تھا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے خط میں پاکستان سے تعمیری تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچ رہنما اختر مینگل اور خالد مگسی نے وفود کے ہمراہ ملاقات کی اور ملکی ترقی کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق‘ ایاز صادق اور رانا ثناء بھی موجود تھے۔ مزید براں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اسلام آباد میں پشاور موڑ تا نیو انٹرنیشنل ائیرپورٹ اورنج لائن میٹرو بس سروس منصوبے کا آج افتتاح کریں گے۔ منصوبہ گزشتہ چار سال سے التوا کا شکار تھا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر سی ڈی اے انتظامیہ نے اسے پانچ دنوں میں مکمل کرلیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس سروس کو پیچس ہزار سے چھبیس ہزار تک مسافر روانہ کی بنیاد پر استعمال کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر ماہ رمضان کے دوران مسافروں سے کرایہ وصول نہیں کیا جائے گا۔مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافیوں اور ان کے گھروں کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے آئی جی اسلام آباد احسن یونس سے رابطہ کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔ صحافی برادری سے مکمل یکجہتی اور آمرانہ رویوں کی مذمت کرتے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں کے گھروں کے باہر غنڈہ گردی کی کوشش سے سختی سے نمٹا جائے۔ آئی جی اسلام آباد سمیت قانون نافذ کرنے والے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

شہباز شریف

ای پیپر دی نیشن