رات کے اس پہر
ایک تصویر نے دل کیا مضطرب
اور لکھنے پہ مائل ہوا ہے قلم
ٹیس اٹھی نکلنے لگا ہر الم
عکس تھا جابجا ایک مہ تاب کا
ذکر کرنا ضروری تھا اس خواب کا
شال اوڑھے ہوئے
گہری آنکھیں لیے
اے حسیں سانولی
کیا تجھے ہے خبر
تجھ میں ترتیب سے حسن رکھا گیا
تیری سادہ دلی تْو ہے کھلتی کلی
تیرا ہولے سے وہ گفتگو کا ہنر
کوئی سن لے اگر مر مٹے ہر بشر
خوش نصیبی مری مجھ کو تْو مل گئی
زیست مرجھائی تھی ایک دم کھل گئی
زیست مرجھائی تھی ایک دم کھل گئی
(ماجدجہانگیرمرزا)