راولپنڈی رنگ روڈ، 4.8 ارب کی لاگت سے کچہری چوک، 4 ارب روپے کی لاگت سے ڈیفنس چوک شروع،رنگ روڈ منصوبہ دو دہائیوں سے جڑواں شہروں کے باسیوں کی اشد ضرورت ہے


راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین آر ڈی اے طارق محمود مرتضی نے کہاہے کہ آ ر ڈی اے نے گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے تفویض کردہ فرائض کو اس قدر بہتر طریقے سے انجام دیا ہے کہ محکمہ نہ صرف خود کفیل ہو گیا ہے بلکہ اس نے کاروباری برادری کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کا اعتماد بھی حاصل کیا ہے انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل جاری کر تے ہو ئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار راولپنڈی کے عوام کے لئے 30 ارب روپے کی لاگت سے 4 میگا پراجیکٹس، راولپنڈی رنگ روڈ، 4.8 ارب کی لاگت سے کچہری چوک، 4 ارب روپے کی لاگت سے ڈیفنس چوک شروع کر دئے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ گزشتہ دو دہائیوں سے جڑواں شہروں کے باسیوں کے لیے ایک اشد ضرورت ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف جڑواں شہروں کے شہری علاقوں میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرے گا بلکہ سفر کے وقت اور لاگت کو بھی کم کرے گا انہوں نے کہا کہ نالہ لئی دونوں شہروں کا کوڑا کرکٹ پھینکنے سے شدید آلودہ ہے اور شہر کے 11 نالے نالہ لئی میں گر رہے ہیں جس سے ماحولیاتی خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔ آر ڈی اے نے 40 بلین روپے کی لاگت سے لائی ایکسپریس وے پروجیکٹ شروع کیا جس میں سیلاب سے بچاؤ، ماحولیاتی بہتری اور لائی نالہ کی استعداد کار میں اضافہ کیا گیا تاکہ شہر کو 100 سال کے سیلاب سے بچایا جا سکے اور لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں انہوں نے کہا 2017 سے 2018 تک، آر ڈی اے کے زیر کنٹرول علاقے میں کاروبار کا حجم 6.5 بلین تھا، 2018 سے 2019 تک 12.4 بلین، 2019 سے 2020 تک 13.4 بلین، اور 2020 سے 2021 تک 71 بلین تھا۔ ہم نے مزید 2 مہینے بند نہیں کیے ہیں۔ آر ڈی اے پہلی بار 2 بلین کی سرپلس میں ہے۔ ہم اپنے طریقہ کار کو کاروبار کو دوستانہ اور شفاف بنا کر یہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، ہمارے تمام ریکارڈ ڈیجیٹائزڈ ہیں اور کاروباری افراد کو صرف ایک ونڈو کا دورہ کرنا پڑتا ہے نہ کہ دفتر سے دفتر تک جس سے انسانی تعامل کی سطح کم ہوتی ہے۔ روپے کی آمدنی RDA نے پچھلے تین سالوں میں 1.0 بلین حاصل کیے ہیں انہوں نے کہا عوام الناس کی سہولت کے لیے جدید ترین کمپیوٹرائزڈ ون ونڈو آپریشن سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ ون ونڈو سینٹر کی ایک چھت کے نیچے RDA کی تمام خدمات فراہم کرکے کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیا گیا ہے چیئرمین نے کہا کہ نقشوں کے لیے درخواست دینے والے شہریوں کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ نقشوں کی ہر کیٹیگری کے لیے وقت دیا جائے۔ مکان کا نقشہ 30 دن میں، کمرشل نقشہ 45 دن میں اور ہاؤسنگ سوسائٹی کا نقشہ 75 دن میں منظور کیا جاتا ہیاسٹیٹ مینجمنٹ کے تمام ریکارڈز ڈیجیٹائزڈ ہیں اور کاروباری افراد کو صرف ایک ونڈو کا دورہ کرنا پڑتا ہے نہ کہ دفتر سے دفتر تک جس سے انسانی تعامل کی سطح کم ہوتی ہے شہریوں کو گھر پر آرگینک سبزیاں اگانے کی ترغیب دینے کے لیے کچن گارڈننگ کا تصور بھی شروع کیا گیا اور 500 گھرانوں کوسبزیوں کے ریک فراہم کیے گئے ہیں میاواکی جنگل جس میں شہریوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنے کے لیے 40 مختلف انواع کے 8500 پودے لگائے گئے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن