کراچی (سٹی نیوز) مدرسہ معہد ضیائے طیبہ کھارا در میں ختم قرآن کی تقریب زیر سرپرستی سید اللہ رکھا قادری منعقد ہوئی جس سے ممتاز اسلامی ریسرچ اسکالر سید مبشر قادری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کے متن پر ہر مسلمان کا غیر متزلزل ایمان ہے یہ اللہ کا نازل کردہ ہے۔ اس کلام کی فضیلت دوسرے کلاموں پر ایسی ہے کہ جیسے خالق کی مخلوق پر اس کاتب ہدایت کے کیا حقوق ہیں یہ خدائے کائنات کی طرف سے مقرر کردہ جامع ضابطہ ہے اس کا مطالبہ یہ ہے کہ اسے سنوار کر پڑھا جائے اس کے مدعا و مطالب کو سمجھا جائے اور اس کے مندرجات پر غور تدبر کیا جائے اس کے اصول اور احکامات کو عملاً اپنایا جائے اس کے اخلاق اور قوانین کو غالب کرنے کی جدوجہد کی جائے اسے باطل نظریات کی زد سے بچایا جائے اس کے مطابق زندگی کو چلا کر تمام دنیا کو فلاح و سعادت اور امن و انصاف کا راستہ دکھایا جائے کہ یہی صراط مستقیم ہے۔ سید مبشر قادری نے مزید کہا کہ قرآن کو نور سے تشبیہ دی گئی اس کتاب میں کوئی شک نہیں ، پرہیز گاروں کا راہ دکھانے والی ہے، قرآن میں آیات مقدسہ میں احکامات میں عمل پیرا لوگوں کی کامیابیوں اور کامرانیوں کا ذکر ہے جو تقویٰ، عمل اور عقائد صحیحہ کا اہتمام کرتی ہے اور محض زبان سے ایمان کا اظہار نہیں کرتے بلکہ عملی طور پر دل سے ان احکامات پر عمل پیرا ہونے کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ قرآن پاک کو عربی میں اس لئے نازل کیا گیا کہ یہ دنیا کی فصیح ترین زبان تھی جس وقت قرآن حکیم کا نزول ہو رہا تھا اس وقت روئے زمین پر عرب کی سر زمین فصیح و عریض خطہ پر مشتمل تھی اور یہاں کی زبان عربی تھی جو دنیا میں مروجہ زبانوں میں فصیح ترین ہے ۔ رمضان کے مبارک مہینہ میں نزول قرآن ہوا ، نزول کے معنی اترنا ہے جبکہ لفظ قرن محاورہ قرات الحوض سے ماخوذ ہے جو حوض پانی سے لباب بھرا ہوا سے قراٹ الحوض کہا جاتا ہے چونکہ قرآن پاک جملہ علوم پر محوطی یعنی گھیرے ہوئے ہیں (محیط) اس لئے اس کا نام قرآن ہوا اس کتاب کا خاص نام کلام اللہ اور عام لفظوں میں القرآن ہے۔