وزیر آباد (نامہ نگار) گندم کی کٹائی پر سرکار اور مزارعوں میں تصادم، بھگڈر میں خاتون جان بحق، واقعے کے بعد گا¶ں کے مشتعل افراد نے تحصیلدار اور نائب تحصیلدار، پٹواری کی گاڑی توڑ دی۔ اے سی نے کہا کہ ا92 ایکڑ سرکاری اراضی واہگزار کروانے گئے تو گا¶ں والوں نے حملہ کر دیا۔ عورت دل کی مریضہ تھی وہ حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے جان بحق ہوئی۔ تھانہ احمد نگر چٹھہ کے علاقہ ککہ کولو میں اسسٹنٹ کمشنر وزیر آباد سلیم آسی پولیس لیکر زمین واہگزار کروانے کے لیے گئے تو زمین پر گندم کی کاشت کی گئی تھی جسے ہارڈ ویسٹر مشین کی مدد سے کٹوانا شروع کر دیا جس پر قابض آصف بھٹی وغیر ہ کی محکمہ مال اور پولیس سے تو تکرار ہوگئی۔ معاملہ بگڑ جانے کی وجہ سے بھگڈر مچ گئی اور فرزانہ زوجہ غلام قادربھٹی بھگڈر میں بے ہوش ہو کر دم توڑ گئیں، آصف بھٹی کے مطابق عرصہ پچاس سال سے زمین کی کاشت کر رہے ہیں، زمین کے اوپر سٹے بھی لے رکھا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر اور پٹواری صاحبان کروڑوں روپے رشوت لیکر دوسری پارٹی کو قبضہ کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔ منع کرنے پر پولیس کی مدد سے انہوں نے ہم پر تشد د کروا دیا جس سے میری والدہ جان بحق ہوگئی جبکہ میرا بھائی عاصم بھٹی شدید زخمی ہے۔ واقعہ کے فوراً بعد ڈی ایس پی وزیر آباد، ایس ایچ او گکھڑ، ایس ایچ او علی پورچٹھہ سمیت بھاری نفری منگوا لی گئی، متاثرہ خاندان نے خاتون کی نعش کو مولانا ظفر علی خاں چوک میں رکھ کر روڈ بلاک کر کے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج اور شدید نعرے بازی کی۔
تصادم، خاتون جاں بحق