خرطوم ریاض (این این آئی+ اے پی پی ) سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز میں جھڑپیں جاری ہیں۔سوڈانی ڈاکٹرز یونین نے کہا ہے کہ اب تک 97 شہری ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ۔واضح رہے کہ خرطوم میں اقتدار کے لیے 2 سال سے آرمی اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان رسا کشی جاری ہے۔2021 میں فوجی بغاوت کے بعد اقتدار پر قبضہ کرنے والی سوڈانی فوج کے خلاف 2 روز قبل پیرا ملٹری فورسز نے بغاوت کی تھی۔شام سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں النیلین ٹاورز پر بمباری کی گئی۔جس سے متعددعمارتوں کو نقصان پہنچا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔سوڈان کی مسلح افواج نے بغاوت کرنے والی سریع الحرکت فورسز کے کمانڈ سینٹر پرکنٹرول کی تردید کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فوجی اور افسر بغیر علاج کے سڑکوں پرزخمی حالت میں پڑے ہیں اور ان کی قیادت چھپ گئی ہے۔ مسلح افواج کا کہنا تھا کہ تمام مسائل جلد حل ہوجائیں گے اور بغاوت کو کچل دیا جائے گا۔سعودی عرب نے سوڈان میں جاری کشیدگی روکنے پرزور دیا ہے۔ چینی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سوڈان کے فوجی سربراہ عبدالفتاح البرہان اورریپڈسپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلوحمیدتی سےٹیلی فونک گفتگو کی جس میں انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے متحارب فورسز کے درمیان مسلح کشیدگی کے خاتمے اور سویلین قیادت والی حکومت کو اقتدار کی منتقلی کے فریم ورک معاہدے پرعمل درآمد کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوڈان میں مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری جھڑپوں پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے۔ انتونیو کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہاکہ سیکرٹری جنرل نے سوڈان میں ہونے والے ان جھڑپوں کی شدید مذمت کی جس میں درجنوں افرد مارے گئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے ۔ ان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے عملےارکان بھی شامل ہیں ۔پروگرام کے تین ارکان ہلاک اور دو شدید زخمی ہوئے۔ ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ فریقین سے بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے کی اپیل کی جس میں اقوام متحدہ اور اس سے منسلک تمام اہلکاروں اور ان کے اثاثوں کی حفاظت شامل ہے۔انہوں نے لڑائی کو فوری طور پر روکنے اور مذاکرات کی طرف واپسی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے علاقائی رہنما¶ں اور سوڈانی فریقین کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔