سرینگر(این این آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی طرف سے پلوامہ حملے کے کے بارے میں اس انکشاف کے بعد کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے حقائق چھپائے تھے،کانگریس نے لیتہ پورہ قصبے میں جہاں 2019ءمیں یہ حملہ ہواتھا، احتجاجی مظاہرے کئے۔مقبوضہ جموں و کشمیرمیں کانگریس کے صدر وقار رسول کی قیادت میں مودی اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگانے والے سیکڑوں لوگوں نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے انتخابی فوائدکے لیے فوجیوں کو قربانی کا بکرا بنانے پر بھارتی عوام سے معافی مانگیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تنازع کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد میں مضمر ہے۔جبکہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے مودی کی زیرقیادت ہندو توا حکومت کا نام لئے بغیر کشمیری عوام پر زو دیا ہے کہ وہ تقسیم کرنے والی قوتوں کے خلاف متحد ہو جائیں جو ہمیں اپنی شناخت‘ زمینوں او وسائل سے محروم کرن ے کی کوشش کر رہی ہیں۔سابقہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت میں مسلمان سیاستدان بھائیوں کے قتل کو حکومت کا چالاک حربہ قرار دیدیا۔ ایک بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت میں مسلمان سیاستدان بھائیوں کا قتل دراصل پلوامہ حملے اور بدعنوانی کے بارے میں ستیاپال ملک کے تہلکہ خیز انکشافات سے توجہ ہٹانے کا چالاک حربہ ہے۔
سیتہ پال کے انکشافات کے بعد پلوامہ میں بی جے پی کیخلاف احتجاج
Apr 18, 2023