اسلام آباد(سپورٹس رپورٹر)نیپال کے صوبے گنڈاکی میں واقع دنیا کی 10ویں بلند ترین چوٹی مانٹ اناپورناون 8091میٹر پر پاکستانی کوہ پیماں شہروز کاشف اور نائلہ کیانی نے قومی پرچم لہرا کر ایک بار پھر ملک کا سر فخر سے بلند کردیاالپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری کے مطابق شہروز ، نائلہ اور سیون سمٹ ٹریکس ٹیم کے دیگر ارکان صبح ساڑھے چھ سے ساڑھے سات بجے کے درمیان کامیابی کے ساتھ اناپورنا پہنچے ۔شہروز 8000 میٹر سے اوپر 11چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے ہیں جبکہ نائلہ اناپورنا کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہیںانہوں نے کہا کہ نائلہ 8ہزار میٹر سے زیادہ بلند چار چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہیں اس سے قبل ہفتہ کے روز ساجد علی سدپارہ آکسیجن کے بغیر کامیابی کے ساتھ اناپورنا پہنچ گئے تھے کرار حیدری نے بتایا کہ ساجد علی سدپارہ کی چوتھی آٹھ ہزار والی سمٹ ہے اور انہوں نے سبھی آکسیجن کے بغیر چڑھیں انہوں نے کہا کہ پاکستانی کوہ پیماں کو کوہ پیمائی میں نئے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے دیکھنا خوش آئند ہے تینوں پاکستانی کوہ پیما ابتدائی طور پر بیس کیمپ میں ایک ساتھ تھے تاہم نائلہ اور شہروز جو اضافی آکسیجن کے ساتھ چڑھ رہے تھے انہوں نے چوٹی سر کرنے کی کوشش کے لئے ایک مختلف شیڈول کا انتخاب کیا 11مارچ 2002 کو پیدا ہونے والے شہروزنے 27جولائی 2021کو کے ٹو کو سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن کر تاریخ رقم کی تھی وہ 11مئی 2021کو ماو¿نٹ ایورسٹ سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی بھی بن گئے تھے۔ مانٹ ایورسٹ کی کامیاب چوٹی سر کرنے کے بعد پنجاب اسپورٹس بورڈ نے انہیں پنجاب کا یوتھ ایمبیسڈر بنا دیاانہوں نے 17 سال کی عمر میں براڈ پیک کو سر کیا جس کے بعد انہیں دی براڈ بوائے کہا جانے لگا۔
کوہ پیماں