تبوک کے مشہور پہاڑوں میں موسم بہار کے دلفریب نظارے

تبوک کے مشہور پہاڑوں "الزیتہ" میں موسم بہار کا آغاز ہوا اور علاقے نے حسن و جمال کی چادر اوڑھ لی ۔ "الزیتہ" کے مرکز میں موسم بہار کی خبروں کے ساتھ ہی زمین کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگیا۔ بارشیں شمالی سعودی عرب کے قدرتی مقامات میں سے ایک مقام تک پہنچ گئیں تو انہوں نے السروات پہاڑوں پر پھیلے ہوئی بلند و بالا چوٹیوں کے ذریعے اس مقام کو جمالیاتی فن پاروں میں تبدیل کر دیا۔ بحیرہ احمر کی سرحد سے ملحق اس علاقے میں سنہری ریت کے درمیان حالیہ بارشوں کی وجہ سے بہتی ہوئی آبشاریں بن گئی ہیں۔ان مناظر کو فوٹوگرافر متعب العمیری نے فلما لیا تاکہ "الزیتہ" کی جمالیات کو ظاہر کرنے کے لیے ایک فنکارانہ پروڈکٹ پیش کی جا سکے۔ یہ پہاڑ بادلوں کا پیچھا کرتے دکھائی دیتے ہیں اور انتہائی بلندی سے گرتی ہوئی آبشاریں بننے سے یہاں کا حسن دو بالا ہوگیا ہے۔ متعب نے بارش کے دوران ’’ الزیتہ‘‘ پہاڑوں کی خوبصورتی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں وہ دلکشی پیدا ہوجاتی ہے کہ مسافروں کو یہاں آنے کے لیے اپنا سامان باندھنا پڑتا ہے۔ تصاویر بھی ان حسین مناظر کی ساری رونق کو سامنے لانے میں پیچھے رہ جاتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے الزیتہ پہاڑوں کے قریب النجیلہ نامی جگہ کو فلمایا جس کا نام سرکش ہریالی رکھا گیا ہے۔ یہ وہ ہریال تھی جس نے اس مقام کو النجیلہ سے بھر دیا تھا۔ یہ جگہ اور اس کی خوبصورتی بارش سے متاثر ہوئی تھی۔یاد رہے "الزیتہ" پہاڑوں کی اونچائی سطح سمندر سے 500 اور 1000 میٹر کے درمیان ہے۔ ان میں ایک دلکش نوعیت کے راستے اور غاریں ہیں۔ چٹانوں کی شکلیں دلکش ہیں۔ پہاڑوں میں پیدل چلنے والے ان نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ سنہری ریت پہاڑوں کے ساتھ مل کر ایک مسحور کن منظر پیدا کردیتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن