متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ملکوں میں طوفانی بارشیں برسانے والے سسٹم نے بلوچستان کو بھی پانی پانی کر دیا۔
بارش سے 132 مکانوں کو نقصان پہنچا، گوادر، پسنی، اورماڑہ اور جیونی میں کئی کچے مکان گرگئے، آبادیاں زیرِ آب آگئیں، پانی گھروں میں داخل ہوگیا، طوفانی ہواؤں نے سولر پینل بھی گرادیے، متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
قلات اور ہرنائی سمیت وسطی بلوچستان میں بھی بارشیں ہوئیں، چمن اور شمالی بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی طوفانی بارش خوب برسی۔
خیبر پختونخوا کے ضلع پارا چنار میں بھی طوفانی بارشوں نے کچے مکانات گرا دیے، دریائے کرم بھی بپھر گیا، زرعی زمینیں زیرِ آب آگئیں۔
آج سے کل دوپہر کے درمیان سندھ کی ساحلی پٹی پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، کراچی میں بھی آج ہلکی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق 15 سے 40 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے ۔