264 ویں کورکمانڈرز کانفرنس

چیف آف آرمی سٹاف سید جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خاتمہ کے لئے پرعزم ہے۔ فوج اور عوام میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پراپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ گزشتہ روز جی ایچ کیو راولپنڈی میں 264 ویں کور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان سے سرگرم دہشت گرد پاکستان کے اقتصادی مفادات اور سی پیک کے خلاف پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں جن کی سرکوبی کے لئے ہم پرعزم ہیں۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت اور غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کی گئی اور ملک کی ترقی کے لئے اور سمگلنگ ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری کے تدارک اور غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے لئے حکومت کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ 
اس وقت ملک کو جن سنگین بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے ان میں دہشت گردی کا پھیلتا ناسور سرفہرست ہے جبکہ ہمارے مکار دشمن بھارت کا یہی ایجنڈہ ہے کہ وہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو اقتصادی ، مالی اور دفاعی طور پر کمزور کر کے اس کی سلامتی پر شب خون مارے۔ عساکر پاکستان تو یقینا دفاع وطن کے لئے ہمہ وقت مستعد و چوکس ہیں اور دشمن کے دانت کھٹے کر کے اس کی ہر سازش ناکام بنا رہی ہیں تاہم بحیثیت قوم ملک کی سلامتی پر کوئی آنچ نہ آنے دینا اور ملک کے سیاسی و اقتصادی استحکام کے لئے فرداً فرداً حصہ ڈالنا شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے جن کے ڈھال بننے سے افواج پاکستان کو بھی نیا حوصلہ ملتا ہے۔ بدقسمتی سے ملک کے بدخواہوں اور یہاں موجود دشمن کے ایجنٹوں نے پاکستان کی سلامتی کے خلاف دشمن کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لئے قوم میں ریاستی اداروں بالخصوص افواج پاکستان کے خلاف مجہول پراپیگنڈے کے ذریعے منافرت کی فضا گرمانے کی سازشیں کیں جس کے لئے سوشل میڈیا کا شتربے مہار استعمال کیا گیا۔ اس پراپیگنڈہ کو بھی قومی اتحاد سے ناکام بنایا جا سکتا ہے جبکہ حکومتی ریاستی ادارے بھی ان عناصر کی سرکوبی کے لئے متحرک ہیں اور قانون کے مطابق ان کی کڑی گرفت کر رہے ہیں۔ کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک کو درپیش انہی معاملات کا جائزہ لیا گیا اور اب تک کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ بے شک ملک کا دفاع اور سلامتی عسکری قیادتوں کے مضبوط ہاتھوں میں مکمل محفوظ ہے۔

ای پیپر دی نیشن