لاہور (نیوز رپورٹر)پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے مریضوں اور فارما انڈسٹری کے وسیع تر مفاد میں عالمی رجحانات کے مطابق ادویات کے موجودہ قوانین کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ مقامی صنعتیں ایشیا میں تاریخی طور پر اعلی ان پٹ لاگت، سب سے زیادہ افراط زر اور بینک مارک اپ کی شرح کی وجہ سے بند ہو رہی ہیں۔ ضرورت سے زیادہ ضابطوں کی وجہ سے ملٹی نیشنلز غائب ہو رہی ہیں۔ اب ملک میں صرف چار MNCs کام کر رہی ہیں جنہوں نے حال ہی میں تاریخی طور پر بہت زیادہ نقصانات کی اطلاع دی ہے۔ مریض سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ پی پی ایم اے کے چیئرمین میاں خالد مصباح نے کہاملک اور بیمار انسانیت کے وسیع تر مفادات میں فارما انڈسٹری کو بچانے کیلئے حکومت کی بروقت مداخلت کی ضرورت ہے۔ دنیا آگے بڑھ چکی ہے اور ہم اب بھی وہیں ہیں جہاں ہم دہائیوں پہلے تھے۔