کوئٹہ؍ پشاور؍ دبئی ‘اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+اپنے سٹاف رپورٹر سے) دبئی سمیت خلیجی ملکوں میں طوفانی بارشوں کا سبب بننے والے موسمی نظام نے بلوچستان میں تباہی مچادی جس سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔ تیز ہواؤں کے ساتھ ہونے والی شدید بارشوں کے باعث گوادر، پسنی، اورماڑہ اور جیونی میں متعدد کچے مکانات گرگئے، آبادیاں زیر آب آگئیں۔ طوفانی ہواؤں سے گھروں پر لگے سولر پینلز بھی گر گئے۔ بارشوں کے بعد پہاڑوں سے آنے والے ریلوں سے بھی نقصانات ہوئے۔ کئی سڑکیں بہہ گئی ہیں اور متعدد دیہات کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔ قلات اور ہرنائی سمیت وسطی بلوچستان میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ چمن اور شمالی بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی خلیج سے آئے موسمی نظام کے زیر اثر طوفانی بارشیں جاری ہیں۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مزید بارشیں ہوں گی اور یہ سلسلہ کل بھی جاری رہے گا۔ بارشوں کے سبب گوادر کے مختلف علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ پانی رہائشی گھروں کے اندر داخل ہوگیا۔ نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور متعدد سڑکیں بہہ گئیں۔ متاثرہ علاقوں میں تمام تعلیمی ادارے اور دکانیں و دفاتر بند کردیے گئے جس سے کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا۔ بلوچستان محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک 100 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شہر میں ہنگامی بنیادوں پر بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں فوری طور پر گھروں کے اندر سے پانی نکالنے کا عمل کیا جا رہا ہے۔ کلدان کی سب تحصیل سنٹسر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے باعث درجن سے زائد دیہاتوں کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔ دالبندین میں رات گئے سے جاری بارش سے کھڑی فصلوں میں پانی جمع ہوگیا، مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ بارشوں اور سیلاب سے ہرنائی کوئٹہ، ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ 5 روز سے ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند ہے۔ امارات سے آنے والے سسٹم کے اثرات کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں پہنچنا شروع ہو گئے اور یہاں شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ادھر خیبرپی کے میں حالیہ بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 32 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہو چکے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے تیز بارشوں کے باعث خیبر پی کے میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 15 بچے، 12 مرد اور 5 خواتین جبکہ زخمیوں میں 6 خواتین، 28 مرد اور 7 بچے شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیواریں اور چھتیں گرنے سے صوبے میں مجموعی طور 1370 مکانات کو نقصان پہنچا، جس میں 160گھروں کو مکمل جبکہ 1210 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ متحدہ عرب امارات میں ہنگامی صورت حال کے سبب دبئی اور شارجہ سے پاکستان کے لیے 46 پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طوفانی بارش کے باعث ایئرپورٹس اور اماراتی ایئرلائنز کا نظام شدید متاثر ہوگیا ہے۔ سینکڑوں بین الااقوامی پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں بارشوں کا 75سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ متحدہ عرب امارات میں حکام نے شدید بارشوں اور ژالہ باری کے بعد بیشتر علاقوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کردیا۔ متحدہ عرب امارات میں دبئی، شارجہ اور ابوظہبی سمیت دیگر ریاستوں میں طوفانی بارشوں اور ژالہ باری کے بعد وسیع علاقے اور سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔ درجنوں میٹرو سٹیشنز اور انڈرپاس پانی سے بھر گئے۔ دبئی کی سب سے اہم شاہراہ شیخ زاید روڈ کے متعدد حصے بند کردیے گئے۔ کئی گھنٹوں سے شدید ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ بارش کے باعث فلائٹس آپریشن بھی متاثر ہوا۔ سیکڑوں فلائٹس تاخیر کا شکار ہونے کے باعث ہزاروں مسافر پھنس گئے۔ الکوا کے علاقے میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جبکہ راس الخیمہ میں ایک شہری ریلے میں بہہ گیا۔
اماراتی سسٹم پاکستان داخل، بارش سے بلوچستان میں مزید تباہی، مکانات منہدم، سڑکیں بہہ گئیں، 8 جاں بحق
Apr 18, 2024