حالیہ بارشوں نےخیبرپختونخوااوربلوچستان میں تباہی مچادی،مختلف حادثات میں 41افرادجاں بحق جبکہ 55زخمی ہوگئے۔پی ڈی ایم اےنےتیزبارشوں کےباعث صوبہ خیبرپختونخوا اوربلوچستان میں جانی ومالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کےمطابق صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 33 افرادجاں بحق اور 46 افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق افرادمیں 17 بچے 8 مرد اور 8 خواتین جبکہ زخمیوں میں 6 خواتین، 32 مرد اور 8 بچے شامل ہے ۔ رپورٹ کےمطابق مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور 1932مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 326گھروں کو مکمل جبکہ 1606 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ تیز بارشوں کے باعث جانی و مالی حادثات خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع خیبر، دیر اپر و لوئر، چترال اپرولوئر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مہمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی و جنوبی وزیرستان،کوہاٹ، ڈی آئی خان اورکزئی میں رونما ہوئے ۔رپورٹ کےمطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم نے حالیہ بارشوں میں 12 متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد کے لیے 5 کروڑ روپے جاری کیے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے 29 مارچ سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 8 کروڑ 10 لاکھ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع سوات، چترال لوئر ،باجوڑ، کوہستان لوئر، پشاور، نوشہرہ، مہمند، دیر اپر اور لوئر کو امدادی سامان فراہم کر دیا گیا۔ امدادی سامان میں خیمے، چٹائیاں،کچن سیٹس،کمبل، بستر،ترپال، سولر لیمپس اور دیگر روزمرہ زندگی کی اشیاء شامل ہے۔رپورٹ کےمطابق پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، بارشوں کا سلسلہ 21 اپریل تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے، پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے مراسلہ جاری کردیا ہے ۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔دوسری جانب بلوچستان میں حالیہ بارشوں کے دوران8 افرادجاں بحق ہوئے ، جاں بحق ہونےوالوں میں 4مرد،2خواتین اور2 بچے شامل ہیں ،بارشوں کے دوران 9افرادزخمی ہوئے جن میں 6مردایک خاتون اور2بچے شامل ہیں ، ہلاکتیں سوراب ،ڈیرہ بگٹی، لورلائی،چمن اورکیچ میں ہوئی ہیں ، بارشوں سے 40مکان مکمل تباہ اور92 کوجزوی نقصان پہنچا ہے۔رپورٹ کےمطابق چاغی میں سب سے زیادہ 35 مکانات تباہ اور65کو جزوی نقصان پہنچا،گوادرمیں3 مکمل اور12مکانات کو جزوی نقصان پہنچاہے، کیچ اورلورالائی میں ایک ایک مکان کی چھتیں گریں اورپشین میں15 گھروں کو جزوی نقصان ہوا۔