سماجی کارکن نے جیل میں بھوک ہڑتال کر دی‘ اناہزارے کی گرفتاری کا دفاع کرنے پر من موہن کی گرفتاری کے حلاف لوک سبھا میں ہنگامہ مظاہرے جاری

نئی دہلی (مانیٹرنگ نیوز + بی بی سی + نیوز ایجنسیاں) نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید بھارتی سماجی کارکن انا ہزارے نے 7 ساتھیوں کے ہمراہ بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے لوک سبھا میں انا ہزارے کی گرفتاری کا دفاع کیا جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی اور شیم شیم کے نعرے لگائے۔ منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ انا ہزارے اور ان کے ساتھیوں نے جو راستہ اختیار کیا وہ جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ انا ہزارے کی حمایت میں جیل کے دوسرے قیدی بھی اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انا ہزارے نے حکومت کی جانب سے مشروط رہائی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کی لعنت کے خلاف شروع کی گئی تحریک خاتمے تک جاری رہے گی۔ ہزاروں حامی رات بھر انا سے اظہار یکجہتی کیلئے تہاڑ جیل کے باہر جمع ہو گئے اور دھرنا دیا۔ بی بی سی کے مطابق انا ہزارے کی حمایت میں سول سوسائٹی نے انڈیاگیٹ سے پارلیمنٹ تک ریلی نکالی جس میں 70 ہزار افراد نے شرکت کی جبکہ نئی دہلی میں وکلا نے علامتی ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کیا۔ کرناٹک‘ اروناچل پردیش‘ ممبئی‘ ہریانہ و دیگر شہروں میں ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے۔ بی جے پی نے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس بات پر کوئی اختلاف نہیں ہے کہ لوک پال بل منظور کیا جانا چاہیے لیکن سوال یہ ہے کہ یہ بل کون بنائے گا؟ انا ہزارے اپنے بل کا مسودہ پارلیمان پر تھوپنا چاہتے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ بدعنوانی کے کینسر کو ختم کرنے کے لئے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کئی محاذوں پر ایک ساتھ کارروائی کرنی ہو گی۔ ثناءنیوز کے مطابق منموہن سنگھ نے تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ لوک سبھا میں جب منموہن بیان دے کر چلے گئے تو اپوزیشن لیڈر شسما سوراج نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ من موہن سنگھ اپنی بات کہہ کر چلے گئے ہماری بات سننے کے لئے ان کے پاس وقت نہیں۔ دوسری جانب راجیہ سبھا میں لال کشن ایڈوانی نے منموہن سنگھ کو آڑے ہاتھوں لیا اور شدید احتجاج کیا۔ ادھر کانگریس نے م¶قف اختیار کیا کہ کرپشن کے خلاف ایکشن لینا حکومت کا کام ہے۔ انا ہزارے کو بلاوجہ ٹانگ اڑانے کی ضرورت نہیں۔ ادھر معاملے کو سلجھانے کی حکومتی کوششوں میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق پولیس نے ہزارے کے تمام مطالبات مان لئے ہیں۔بھارتی سرکار نے اناہزارے کے تمام مطالبات کے آگے سر جھکا دیا اور انا ہزارے اور اس کی ٹیم کو ہڑتال پانچ سے بڑھا کر 7 دن کرنے کی اجازت دے دی ہے اور لوگوں کی تعداد پر عائد پابندی بھی ختم کر دی ہے اور انا ہزارے اور اس کی ٹیم ہڑتال رمیلاما میدان میں کرنے کے لئے تیار ہو گئی ہے۔
انا ہزارے

ای پیپر دی نیشن