اسلام آباد (وقائع نگار/ نوائے وقت نیوز) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ الیکشن کو یقینی بنائے گی، فیصلہ ووٹ کی پرچی کرے گی، کوئی ابہام میں نہ رہے، عوام کی عدالت جس کے حق میں فیصلہ دے گی وہی حکومت بنائے گا، بلوچستان کی صورتحال بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنا ہو گا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام دنیا کیلئے ایک رول ماڈل ہے، اس سے معاشرے میں انقلاب آئے گا۔ بے نظیر سپورٹ پروگرام کے تحت مالی امداد کے چیک، وسیلہ حق کے چیک، لائف انشورنس سرٹیفکیٹ اور بے نظیر ڈیبٹ کارڈز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں بے نظیر انکم سپورٹ کی چیئرپرسن فرزانہ راجہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی میر چنگیز خان جمالی، وفاقی وزیر پوسٹل سروسز سردار عمر گورگیج، وفاقی وزیر کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ نذر محمد گوندل نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام پر شروع کیا جانے والا پروگرام معاشرے کے کمزور، نادار اور غربت کی لکیر کے نیچے رہنے والے افراد کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کی کوشش ہے، یہ پروگرام کامیابی اور خوش اسلوبی سے کام کر رہا ہے اور ثابت کیا ہے کہ یہ دنیا کیلئے رول ماڈل ہے، ضرورت مند افراد تک اس کے ذریعے مالی امداد پہنچائی جا رہی ہے۔ یہ پروگرام آئندہ بھی جاری رہے گا اور حکومت اسے آگے لے کر چلے گی، عالمی امدادی اداروں نے بھی اس پروگرام کو سراہا ہے۔ بلوچستان کی کل آبادی کا نصف حصہ بی آئی ایس پی کے ذریعے مالی امداد حاصل کر رہا ہے، فاٹا میں بھی ایک لاکھ سے زیادہ خاندان اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ملک میں 60لاکھ خاندان بی آئی ایس پی کے ذریعے مالی امداد لے رہے ہیں اس کے تحت وسیلہ صحت، وسیلہ تعلیم اور انشورنس کی سکیمیں شروع کی گئی ہیں، 30لاکھ بچوں کو برطانیہ کے تعاون سے تعلیم دی جائے گی اس پروگرام کے ذریعے معاشرے میں انقلاب آئے گا، یہ مشنری جذبہ جاری رہے گا، حقدار کو اس کا حق ملنا چاہئے، پیپلزپارٹی وفاقی جماعت ہے، ہم ملک میں آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور جانبدارانہ الیکشن کو یقینی بنائیں گے، ملک کی بقا صرف جمہوریت اور آزادانہ انتخابات میں ہے، عوام جس کو چاہیں حکومت بنانے کا موقع دیں، جب جمہوریت اور پارلیمنٹ مضبوط ہو گی تو تمام ادارے مضبوط ہوں گے، ملک بہتر طور پر چلانے کا واحد راستہ جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پانچویں سال میں داخل ہو چکی ہے، ہم الیکشن کی طرف بڑھ رہے ہیں، غیرجانبدارانہ چیف الیکشن کمشنر کا اتفاق رائے سے تقرر ایک اہم قدم ہے، دوسرے مراحل بھی اسی جذبے اور نیت کے ساتھ طے کر لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ افراد کی انفرادی کوئی حیثیت نہیں ہوتی بلکہ اجتماعی سوچ کی ضرورت ہوتی ہے، عوام کی عدالت سے جس کے حق میں بھی فیصلہ ہو گا وہی حکومت بنائے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ عوام کو خوشخبری دینا چاہتے ہیں کہ فیصلہ ووٹ کی پرچی کرے گی، کسی کو اس سلسلے میں ابہام میں نہیں پڑنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے لئے تمام لوگ باعث باعزت ہیں ہم کسی کے خلاف نہیں، ایک نکتے پر تمام متفق ہو جائیں تو کوئی جھگڑا باقی نہیں رہے گا۔ اس موقع پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن فرزانہ راجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ پروگرام کروڑوں مستحقین کی زندگیوں میں مثبت سماجی و معاشی تبدیلیاں لا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے سفر پر گامزن ہیں اور مشن کو مکمل کرکے دم لیں گے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زیراہتمام تقریب میں کامرہ ائربیس پر حملے میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ ملک اپوزیشن اور ملک سے باہر بیٹھے افراد کا بھی ہے۔ حکومتیں بنتی اور ٹوتی رہتی ہیں عوام کی عدالت میں جائیں گے عوام نے جو فیصلہ دیا اس پر عمل کریں گے۔ وزیراعظم نے مستحق خواتین میں وسیلہ حق سکیم کے تحت ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے کے چیک، لائف انشورنس سرٹیفکیٹ اور بے نظیر ڈیبٹ کارڈ اور نقد رقوم تقسیم کیں۔ وزیراعظم پرویز اشرف نے گلگت بلتستان کے لئے غیر محفوظ زمینی راستے کے پیش نظر علاقے کے لئے سی 130 طیارے چلانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ روزانہ ایک سی 130 اسلام آباد سے مسافروں کو گلگت اور سکردو لے کر جائے گا ۔ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ سے رابطہ کر کے علاقے میں مسافر بسوں پر فائرنگ اور واقعات میں متعدد قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کی سلامتی اور تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیںکیا جائے گا۔ وزیراعظم سے اسلام آباد میں انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد بن یامین نے بھی ملاقات کی اور سکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات سے آگاہ کیا۔ وفاقی علاقے کی پولیس کی جانب سے شہریوں کے تحفظ کے لئے سیکورٹی کے فول پروف اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم پرویز اشرف سے چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم نے ملاقات کی اور انہیں محصولات کی صورتحال اور ٹیکس دینے والوں کی سہولت کیلئے ایف بی آر کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے وزیراعظم کو ٹیکس جمع کرنے کے نظام کو بہتر بنانے اور نئے سرے سے منظم کرنے کیلئے مختلف اقدامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے نئے ذرائع تلاش کرنے، ریونیو میں اضافہ کرنے اور ٹیکس کی شرح کم کرنے کے ذریعے انفرادی ٹیکس دہندگان پر بوجھ کم کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔ مجوزہ اصلاحات سے ریونیو میں اضافہ ہو گا جو وقت کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے توقع ظاہر کی کہ سسٹم کی خامیاں دور کی جائینگی۔ وزیراعظم پرویز اشرف سے آزاد کشمیر کے صدر سردار یعقوب خان اور وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے وزیراعظم ہاﺅس میں ملاقات کی اور آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر کی ترقی پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے اور حکومت نے اس مقصد کیلئے وافر فنڈز مختص کئے ہیں۔ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا خواہشمند ہے۔