اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت چند گھنٹے کی مہمان رہ گئی ہے اصلاحات کے بعد الیکشن ہونگے کوئی مڈٹرم الیکشن نہیں چاہتے حکمرانوں کو مستعفی اور گرفتار ہونا ہو گا انقلاب کے سوا کوئی بات منظور نہیں۔ گلو بٹ نے گولی چلانی ہے تو میرا سینہ حاضر ہے۔ عوام نے فیصلہ سنا دیا انقلاب کے بغیر نہیں جائیں گے، مطالبات وہی ہیں ایک مطالبہ بھی کم نہیں ہو گا۔ مذاکرات مجھ سے نہیں دھرنے کے شرکاء سے ہونگے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے سے سالانہ اربوں روپے کی بچت ہو گی۔ ملک میں سیاسی اور معاشی دہشت گردی چل رہی ہے۔ کروڑوں لوگوں کو کھانا نہ ملے تو یہ معاشی دہشت گردی ہے۔ پاک فوج نے بارودی دہشت گردی ختم کی ہم معاشی دہشت گردی ختم کرینگے، خواتین اور اقلیتوں کے خلاف دہشت گردی ختم کرینگے تمام اداروں کو سیاست سے پاک کریں گے۔ قومی حکومت میں کسی بھی کرپٹ افسر کی جگہ نہیں ہو گی، قومی حکومت میں سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنی حکومت کے آخری چند گھنٹے یا چند دن جاتی امراء میں گزارنا چاہتے ہیں، انقلاب کا وقت آ پہنچا ہے۔ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا نظام لائیں گے، جمہوریت کے حامی ہیں کسی صورت مارشل لاء قبول نہیں کریں گے۔ اگر شریف برادران اقتدار میں رہے تو ملکی بقا خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 نکاتی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، ایجنڈے کی تکمیل کیلئے بیرونی قرضے نہیں لیں گے، اپنے وسائل سے معاشی نظام بہتر بنائیں گے، میرے ایجنڈے کی تکمیل پاکستان میں وسائل موجود ہیں، نواز شریف اسلام آباد چھوڑ کر جاتی امرا جا رہے ہیں، نواز شریف جاتی امرا میں بیٹھ کر حکومت چلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام کے تحت عوام کو انصاف نہیں مل سکتا، موجودہ نظام کے ہوتے ہوئے کرپشن ختم نہیں کی جا سکتی، حکومت اور انتظامی نظام بدلتے ہی عوام میں خوشحالی ہو گی۔ موجودہ حکمرانوں نے کرپشن کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے پاکستانی قوم کو مقروض بنا دیا۔ ہمارا تعلیمی نظام کینیا اور ایتھوپیا سے بھی بدترہے۔ ملک میں ظلم کی حکمرانی کو اب نہیں چلنے دیں گے۔ پاکستان معاشی ترقی کے حوالے سے افریقہ کے ممالک سے نچلی سطح پر آ گیا ہے۔ غریبوں کا پیسہ لوٹنے والوں سے پیسہ لیں گے۔ شریف برادران اقتدار میں رہے تو ملکی بقاء خطرے میں ہے، آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ نواز شریف نے نہیں فوج نے کیا، فوج کا فیصلہ 48 گھنٹے کے بعد نواز شریف کو قبول کرنا پڑا۔ ہماری ڈیڈلائن میں 24 گھنٹے رہ گئے ہیں انتظامہ مری اور بہارہ کہو کے راستے بھی کھول دے۔ انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کا ایجنڈا دے رہا ہوں، قومی حکومت میں خود کو سب سے پہلے احتساب کیلئے پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی حکومت انتخابی اصلاحات کرے گی۔ انقلاب آئے گا اور یہ انقلاب ہمارے اسلام آباد میں قیام سے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کے شرکاء چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں تو جا سکتے ہیں نہیں جانا چاہتے تو وہ ڈیڈلائن کا انتظام کریں۔ لاکھوں لوگوں کے مقدر کا فیصلہ کرنے کا اختیار میرے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بغیر کسی چیز پر سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی گلو بٹ پکڑا جائے تو اسے مارنا نہیں ہے، اسٹیج پر انتظامیہ کے پاس لے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب لانے کے بعد صدر ممنون حسین کو آزاد کرا دیں گے۔ موجودہ حکمران نے کرپشن کا نام جمہوریت رکھ دیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موجودہ نظام عوام کو انصاف نہیں دے سکتا، قرآن وحدیث اور خلافت راشدہ کا نظام لائیں گے۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ قوم گھروں میں بیٹھ کر انقلاب کا انتظار کرنے کی بجائے اسلام آباد پہنچے، طاہر القادری کی دی گئی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد کچھ بھی ہو سکتا ہے جشن فتح حکام نہیں عوام کا مقدر بنے گی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے عوام کے نام اپنے کھلے خط میں مزید کہا ہے کہ ہماری جدوجہد آئین اور قانون کے دائرے کے اندر ہو گی، اسلام آباد کو سیاسی تاجروں سے پاک کرنے کے لیے قوم اٹھ کھڑی ہو۔
عوامی تحریک کی ڈیڈلائن آج رات ختم ہو گی، حکومت چند گھنٹوں کی مہمان ہے، انقلاب کے بغیر واپس نہیں جائیں گے: طاہر القادری
Aug 18, 2014