سانحہ اٹک: پنجاب کے 11 اضلاع میں انسداد دہشت گردی آپریشنز تیز کرنے کی تیاری

Aug 18, 2015

لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) دہشت گردوں کے حملے میں وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی شہادت کے بعد پنجاب کے 11 اضلاع میں پہلے سے جاری انسداد دہشت گردی آپریشن میں مزید شدت لائی جا رہی ہے۔ سرکاری ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ جنوبی اور شمالی پنجاب کے 11 اضلاع میں موجود متوقع دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو پکڑنے کیلئے چھوٹے درجے کے خصوصی آپریشن کئے جائیں گے۔ آپریشن میں تحریک طالبان اور القاعدہ عناصر کے ساتھ فرقہ واریت سے متعلقہ دہشت گردوں پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اسی طرح کے آپریشنز کیلئے ہوم ورک مرحوم شجاع خانزادہ کی کمانڈ میں مکمل کر لیا گیا تھا اور اس مقصد کیلئے کچھ قابل عمل انٹیلی جنس معلومات اکٹھی بھی کر لی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر پورے پنجاب کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے شروع کئے جانے والے ان آپریشنز میں جنوبی پنجاب کے 8 اور شمالی پنجاب کے 3 اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ وسطی پنجاب کے 3 اضلاع میں خصوصی آپریشنز بھی زیرغور ہیں۔ یہ آپریشنز انٹیلی جنس کی رہنمائی اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر ہونگے۔ انٹیلی جنس کی قیادت میں آپریشنز میں خفیہ اداروں کے خصوصی سیل ہائی ویلیو ٹارگٹس کو نکالیں گے۔ جبکہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن پولیس‘ رینجرز و دیگر سول سکیورٹی ادارے کرینگے۔ ذرائع کے مطابق ”گرے“ کیٹگری کے تحت آنے والے مدارس کی اس حوالے سے سکریننگ کی جائے گی کہ آیا ان میں فرقہ واریت سے متعلق عسکریت پسند تو موجود نہیں۔ مشتبہ مدارس کی سکریننگ پر توجہ بھی انہیں 11 اضلاع میں ہو گی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں قومی سلامتی پلان کے تحت فروری میں انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کئے گئے تھے۔ انٹیلی جنس کی قیادت میں اب تک ایسے ایک درجن سے زائد آپریشنز میں القاعدہ‘ ٹی ٹی پی کے اہم ارکان کو پکڑا گیا ہے۔ ایک اہم آپریشن میں شیخوپورہ میں القاعدہ پاکستان کے سربراہ ابدالی کو پکڑا گیا۔ اسی طرح رائیونڈ کے قریب بڑا آپریشن کیا گیا۔ آر اے بازار لاہور سے لشکر جھنگوی کے مسلح ونگ کے سربراہ طاہر فاروقی کو پکڑا گیا۔ ٹی ٹی پی کے بڑے رہنما حافظ ثناءاللہ عرف قاری ضرار کو بھی پنجاب میں ایک خصوصی آپریشن میں پکڑا جا چکا ہے۔

مزیدخبریں