لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار طالبہ مہرین شفق نے موقف اختیار کیا کہ جی سی یونیورسٹی انتظامیہ نے پردہ کرنے پر اسے داخلہ سے محروم رکھا۔ پردہ کرنا اس کا حق ہے۔آئین کے آرٹیکل پچیس کے تحت شہریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نےعدالت سے استدعا کی کہ داخلہ نہ دینے پر ہونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے اور قانون کے تحت داخلہ دینے کے بھی احکامات صادر کئے جائیں۔عدالت نےدرخواست پر سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن اور رجسٹرار جی سی یونیورسٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔