میاں محمد بخش نے صوفیانہ شاعری اور قلم کے ذریعے ہم آہنگی اور بھائی چارے کا پیغام پھیلایا

اسلام آباد(نامہ نگار)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ پاکستانی زبانیں کے زیر اہتمام "میاں محمد بخشؒ ¾ تصوف اور سیف الملوک"کے موضوع پر منعقدہ قومی ادبی سیمینارکے مقررین نے میاں محمد بخشؒ کو ان کی شاعرانہ اور روحانی خدمات کے اعتراف میں شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ معروف ادیب پروفیسر فتح محمد ملک اور ریسرچ سکالر پروفیسر سعید احمد فارانی سیمینار کے کلیدی مقرر تھے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے تقریب کی صدارت کی۔تقریب گذشتہ پونے تین سال سے یونیورسٹی میں جاری ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کا حصہ تھی ¾وائس چانسلر ¾ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قوم کے محسنوں کے عہد ساز کارناموں کو نوجوان نسل تک منتقل کرنا ادبی سرگرمیوں کا بنیاد ی مقصدہے تاکہ ان کی کامیابی کی تفصیلات سے ہمارے طلبہ و طالبات مستفید ہوں اور ہمارے طلبہ میں بھی اپنے اپنے شعبوں میں نام کمانے کا جذبہ پیدا ہوں ۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ میاں محمد بخشؒ نے اپنے صوفیانہ شاعری اور قلم کے ذریعہ باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کا پیغام پھیلایا۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی ادبی کلاسک شاعری لوگوں کے احساسات ¾جذبات اور طرز رندگی کا ایک خوبصورت نقشہ ہے۔تقریب میں ماہرین تعلیم اور کثیر تعداد میں سکالرز شریک تھے۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ میاں محمد بخشؒ کی زندہ شاعری نے لوگوں کے دل و دماغ پر گہرے اثرات چھوڑ دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی کتاب "سیف الملوک" خوشخال اور کامیاب زندگی بسر کرنے کے لئے ایک بہترین گائیڈ ہے۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے سماج میں ہم آنگی کی فضاءکو مضبوط کرنے کے لئے یونیورسٹی کے علاقائی زبانوں کی تعلیمی خدمات اور یونیورسٹی میں جاری علمی ¾ تحقیقی ¾ ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں تفصیل سے بیان کئے۔ تقریب میں ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسسز ¾ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ اعوان اور چئیرمین شعبہ پاکستانی زبانیں ¾ پروفیسر ڈاکٹر عبداﷲ جان عابد بھی موجود تھے۔

ای پیپر دی نیشن