بارسلونا (مرزا ندیم بیگ+ ایجنسیاں) سپین کے شہر بارسلونا میں دہشتگردوں نے سٹی سنٹر کے نزدیک راہگیروں پر وین چڑھا دی، جس کے نتیجے میں 13افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ 10زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، شہر کے نواح میں ایک ملزم کو پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا اور ساتھی کو گرفتار کر لیا۔ ایک ملزم فرار ہو گیا۔ پولیس نے واقعہ کو دہشت گردی قرار دیدیا۔ 2 دہشت گرد نیلاس ریمبلاس میں واقع ریسٹورنٹ میں داخل ہوگئے اور متعدد افراد کو یرغمال بنالیا۔ سٹی سنٹر کے قریب میٹرو اور ٹرین سٹیشن بند کر دیئے‘ ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔ متاثرہ علاقے لارامبلہ کو چاروں اطراف سے سیل کر دیا گیا۔ حملے کے بعد لارامبلہ پر موجود سیاحوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ ہسپانوی وزیراعظم ماریہ نوروخوئی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مزید براں امریکہ نے دہشت گردی کے اس واقعہ پر سپین کو مدد کی پیش کی ہے۔ملزم اکبیر نے سانتا پیریتا سے گاڑی کرائے پر لی۔ اکبیر کے سوشل میڈیا پر اکاﺅنٹ نفرت بھری مواد سے بھرے پڑے ہیں۔ ملزم مراکش کا شہری بتایا جاتا ہے۔ برطانیہ کی حکومت نے اپنے شہریوں کو بارسلونا میں باہر نکلنے سے منع کر دیا۔
بارسلونا
بارسلونا
بارسلونا : دہشت گردوں نے وین راہگیروں پر چڑھا دی‘ 13 ہلاک‘ 100 سے زائد زخمی‘ داعش نے ذمہ داری قبول کر لی
Aug 18, 2017