اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ضیائ) کے صدر وقومی اسمبلی کے رکن اعجاز الحق نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ سانحہ بہاولپور کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ کمشن بنایا جانے جو حقائق کو منظر عام پر لائے تین کمشن بنے لیکن کسی کی رپورٹ پبلک نہیں کی گئی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے والد خاقان عباسی جنرل ضیاءالحق کے ساتھی رہے ہیں کم ازکم وہ اس سلسلے میں کوئی قدم اٹھائیں انہوں نے یہ بات جنرل ضیاءالحق کی 29 برسی کے سلسلے میں فیصل مسجد کے سبزہ زار میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب سے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان‘ ڈاکٹر انوارالحق‘ عبداللہ گل اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ فاروق خٹک ‘ حاجی ریاست‘ سدھریال‘ ملک ریاض الدین اعوان‘ عبداللہ خان نے شرکت کی۔ اعجاز الحق نے کہا کہ نوازشریف 1999ءتک ہر برسی میں شریک ہوتے رہے لیکن اس کے بعد نہ آئے انہوں نے احسن اقبال کی طرف سے محمد خان جونیجو کے نکالے جانے پر ریمارکس دینے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ نوازشریف اور احس اقبال پیپلز پارٹی کے ترجمان نہ بنیں یہ پارٹی ختم ہورہی ہے۔ جنرل ضیاءکی عمرجن کو لگی ان کا راستہ فیصل مسجد سے گزرتا ہے ذوالفقار علی بھٹو ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے۔ آج سب پارسا بننے کی کوشش کررہے ہیں۔ اعجاز الحق نے کہا کہ ہم حدودآرڈیننس ‘ ناموس رسالت ایکٹ اور 63,62 ختم نہیں ہونے دیں گے۔60 کروڑ ڈالرز کو واپس لایا جائے سرے محل کی منی ٹریل نکلوائی جائے تقریب میں ڈاکٹر انوارالحق کی تقریر کے دوران ”گو نوازگو“ کے نعرے لگ گئے جس پر منتظمین نے نوٹس لیا سٹیج سیکرٹری اسماعیل قریشی نے کہا کہ نعروں کا ضیاءالحق فاو¿نڈیشن سے کوئی تعلق نہیں فاروق خٹک جو سالہا سال سے برسی کی تقریب میں شرکت کررہے ہیں ناراض ہو کر جلسہ سے باہر آگئے سٹیج سے نعرے لگانے والوں سے کہا گیا کہ وہ صرف مرد مومن مرد حق کا نعرہ لگائیں اسماعیل قریشی نے سٹیج سے کوئی اور نعرہ لگانے سے روک دیا۔
اعجاز الحق