اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عمران خان پاکستان کے 22ویں وزیراعظم بن گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کیلئے 22کا ہندسہ خوش قسمتی کی علامت بن گیا۔ انہوں نے 22رن سے ورلڈ کپ 1992ءکا فائنل جیتا۔ 22برس تک سیاسی جدوجہد کے بعد ملک کے 22ویں وزیراعظم بنے۔ خان لیاقت علی خان ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم تھے جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سب سے زیادہ 3 مرتبہ اور بے نظیر بھٹو کو اس عہدے پر دو مرتبہ فائز ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ خان لیاقت علی خان ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم تھے ۔ مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے خان لیاقت علی خان 14 اگست 1947 ءکو ملک کے پہلے وزیراعظم منتخب ہوئے جو 4 سال 2 ماہ اور 2 روز تک اس عہدے پر خدمات انجام دیتے رہے۔16 اکتوبر 1951 ءکو ایک تقریب کے دوران انہیں گولی مار کر شہید کیا گیا جس کے بعد وزارت عظمی کے لیے خواجہ ناظم الدین کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔خواجہ ناظم الدین نے 17 اکتوبر 1951 ءکو پاکستان کے دوسرے وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف لیا اور وہ ایک سال اور 6 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے۔مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے خواجہ ناظم الدین کی حکومت 17 اپریل 1953 کو اس وقت کے گورنر جنرل ملک غلام محمد خان نے ختم کی۔ محمد علی بوگرا نے ملک کے تیسرے وزیراعظم کی حیثیت سے 17 اپریل 1953 ءکو عہدے کا حلف لیا اور 2 سال تین ماہ اور 26 دن تک وزارت عظمی کے عہدے پر فائز رہے۔ مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے چوہدری محمد علی 12 اگست 1955 ءکو وزیراعظم منتخب ہوئے اور ایک سال ایک ماہ اس عہدے پر رہنے کے بعد انہی کی جماعت نے 12 ستمبر 1956 کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عہدے سے فارغ ہوئے۔ مسلسل 4 وزرائے اعظم مسلم لیگ سے منتخب ہوتے رہے لیکن ملک کے پانچویں وزیراعظم حسین شہید سہروردی کا تعلق عوامی لیگ سے تھا۔حسین شہید سہروردی نے 12 ستمبر 1956ءکو وزارت عظمیٰ کا حلف لیا اور ایک سال، ایک ماہ اور 5 دن تک اس عہدے پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے پارٹی پر کنٹرول کم ہونے اور اتحادیوں کی حمایت چھوڑنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ ابراہیم اسماعیل چندریگر نے 17 اکتوبر 1957 ءسے 16 دسمبر 1957 ءتک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر خدمات انجام دیں اور وہ تقریبا 55 روز تک ملک کے وزیراعظم رہے۔مسلم لیگ کے ابراہیم اسماعیل چندریگر کو اکثریتی جماعت ریپبلکن پارٹی اور عوامی لیگ کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا اور وہ ایک ماہ اور 29 تک وزیراعظم رہے۔ فیروز خان نون کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے تھا اور انہوں نے 16 دسمبر 1957 ءکو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتویں وزیراعظم کی حیثیت سے وزارت عظمی کا حلف اٹھایا اور وہ 9 ماہ اور 21 روز تک اس منصب پر فائز رہے۔ نورالامین ملکی تاریخ کی کم ترین مدت تک وزیراعظم رہے، 1971 ءکی جنگ کے دوران انہیں صرف 13 روز تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہنے کا شرف حاصل ہوا، وہ 7 دسمبر 1971 ءسے 20 دسمبر 1971 ءتک وزیراعظم پاکستان رہے۔ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے 14 اگست 1973 ءکو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا اور 5 جولائی 1977 ءتک اس عہدے پر فائز رہے۔ ذوالفقار علی بھٹو مجموعی طور پر تین سال 10 ماہ اور 21 دن وزیراعظم پاکستان رہے جنہیں اس وقت کے آرمی چیف ضیاالحق نے مارشل لا لگا کر عہدے سے ہٹایا۔ 1985 ءمیں غیرجماعتی انتخابات کے نتیجے میں محمد خان جونیجو آزاد حیثیت میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 24 مارچ 1985 ءکو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا اور 29 مئی 1988 ءتک اس عہدے پر فائز رہے۔محمد خان جونیجو کو اس وقت کے صدر نے آئین کی آٹھویں ترمیم کے تحت خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے عہدے سے ہٹایا ، اس طرح وہ 3 سال 2 ماہ اور 5 دن تک وزیراعظم پاکستان رہے۔ بے نظیر بھٹو 2 دسمبر 1988 ءکو پاکستان اور اسلامی ممالک کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں اور وہ 6 اگست 1990 ءتک اس عہدے پر فائز رہے۔بے نظیر بھٹو ایک سال 8 ماہ اور 4 روز تک وزارت عظمی کے منصب پر فائز رہیں۔ مسلم لیگ(ن)کے سربراہ نواز شریف پہلی مرتبہ 6 نومبر 1990 کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے اور وہ 18 جولائی 1993 تک اس منصب پر فائز رہے، جن کی حکومت اس وقت کے صدر غلام اسحاق ڈار نے آئین کے آرٹیکل 58 ٹو بی کے ذریعے ان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔ نواز شریف دو سال 7 ماہ اور 4 دن تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے، انہوں نے اپنی حکومت کے خاتمے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور عدالت عظمیٰ کی جانب سے حکومت بحالی کے حکم کے بعد انہوں نے ایک معاہدے کے تحت عہدے سے استعفیٰ دیا، اسی معاہدے کے تحت اس وقت کے صدر نے بھی اپنے عہدے سے استفعی دیا۔ بے نظیر بھٹو 19 اکتوبر 1993 ءکو دوسری مرتبہ وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہوئیں اور اس مرتبہ بھی وہ اپنی 5 سالہ مدت پوری نہ کرسکیں اور صدر فاروق لغاری نے 5 نومبر 1996 ءمیں ان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔بے نظیر بھٹو اس مرتبہ 3 سال اور 17 روز تک وزیراعظم پاکستان رہیں۔ نواز شریف 17 فروری 1997 کو دو تہائی اکثریت سے ملک 14ویں اور دوسری مرتبہ وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے لیکن اس مرتبہ بھی وہ اپنی مدت پوری نہ کرسکے اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے ان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔نواز شریف اپنے دوسرے دور حکومت میں 2 سال 7 ماہ اور 25 روز تک وزارت عظمی کے منصب پر فائز رہے۔ مسلم لیگ(ق) سے تعلق رکھنے والے میر ظفراللہ جمالی ملک کے 15ویں وزیراعظم کی حیثیت سے منتخب ہوئے، انہوں نے 23 نومبر 2002 ءکو اپنے عہدے کا حلف لیا اور 26 جون 2004 ءتک اس عہدے پر فائز رہے۔ظفراللہ جمالی ایک سال 7 ماہ اور 3 روز تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر رہے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر عہدہ چھوڑا۔ قومی اسمبلی نے 30 جون 2004 ءکو چوہدری شجاعت حسین کو ملک کے 16ویں وزیراعظم کی حیثیت سے انتخاب کیا، وہ 26 اگست 2004 ءتک اس عہدے پر فائز رہے، انہوں نے ایک ماہ اور 27 روز تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہنے کے بعد استعفی دیا۔ مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے شوکت عزیز نے 28 اگست 2004 ءکو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور وہ 15 نومبر 2007 ءتک اس عہدے پر فائز رہے۔ شوکت عزیز پہلے پاکستانی وزیراعظم تھے جنہوں نے پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوئے، وہ 3 سال 2 ماہ اور 18 روز تک وزارت عظمی کے عہدے پر رہے۔18۔ 2008 ءکے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کے بعد یوسف رضا گیلانی نے 25 مارچ وزارت عظمی کا حلف لیا اور 19 جون 2012 ءتک اس عہدے پر فائز رہے، انہیں سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے جرم میں نااہل کیا اور اس طرح وہ 4 سال 2 ماہ اور 25 روز تک وزارت عظمی کے عہدے پر فائز رہے۔ پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے نااہل ہونے کے بعد راجا پرویز اشرف نے 22 جون 2012 ءکو 19ویں وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے حلف لیا اور 9 ماہ اور 2 دن تک اس عہدے پر فائز رہے۔راجہ پرویز اشرف نے پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ حکومت مکمل ہونے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ 2013 ءکے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے بعد نواز شریف ملکی تاریخ میں تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے، وہ تین مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہنے والے واحد پاکستانی ہیں۔ نواز شریف نے 5 جون 2013 ءکو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور 4 سال ایک ماہ اور 23 روز تک اس عہدے پر رہے، جنہیں سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے پر نااہل کیا۔ شاہد خاقان عباسی :مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھنے والے شاہد خاقان عباسی نے یکم اگست 2017 کو وزارت عظمی کا قلمدان سنبھالا اور 10 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے۔شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کا دور حکومت مکمل ہونے کے بعد 31 مئی 2018 ءکو عہدے سے سبکدوش ہوئے جبکہ جمعہ کو پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان ملک کے بائیسویں وزیر اعظم بن گئے۔
22سالہ سیاسی جدوجہد 22ویں وزیر اعظم ورلڈ کپ فائنل بھی 22رنز سے جیتا
Aug 18, 2018