اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ "تبدیلی"کے نام پر جمہوریت کے لبادے میں مطلق العنانہ و آمرانہ زینیت مسلط ہے انہوں نے کہا کہ غیر جمہوری سوچ کے حامل حکمرانوں کی پارلیمانی کارکردگی مایوس کن ترین اور قانون سازی نہ ہونے کے برابر رہی نیر بخاری نے کہا کہ اہم ترین معاملات پرصدارتی آرڈینیسز کا نفاز پارلیمنٹ کی بے توقیری ہے نیر بخاری نے کہا کہ ایک سالہ کارکردگی یہ ہے کہ بین الاقوامی معائدات اور شرائط پارلیمنٹ سے مخفی ہیںسرکاری مداخلت کی وجہ سے اداروں کی تخریب کی جا رہی ہے ایک سال میں ملک بیرونی قرضوں کی زنجیروں میں جکڑ دیا گیاہے اورخزانے کی کنجیاں آئی ایم ایف کے حوالے کر دی گئی ہیں 73برس کی تاریخ میں پہلی بار اپنی شرائط پر آئی ایم ایف کی پاکستانی ٹیم سے بجٹ بنوایا گیانیر بخاری نے کہا کہ گیس بجلی پٹرول قیمتوں میں کئی بار اضافہ سے شراکتی مافیا کو مالی مدد فراہم کی گئی ڈالرکی قدر میں اضافہ سے انتخابی مہم مددگار مزید امیر ترین ہوئے تبدیلی کے یہ مضر اثرات ہیں کہ روپے کی قدر میں کمی سے کئی ہزار ارب روپے قرض کا بوجھ پڑا ہینیر بخاری نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی عوامی فلاح و بہبود کے تمام نعرے پانی پر لکیر ثابت ہوئے شہریوں کو سہولیات فراہمی کی بجائے روٹی روزگار چھین لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی یہ ہے کہ عوام الناس غربت کی سطح سے نیچے اور حکمران امارت کی مزید بلند سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ تبدیلی سرکار کی وجہ سے صنعتی ترقی کاپہہ رکنے سے ہزاروں بے روزگار خاندانوں کے چولہے بند ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ تبدیلی پروگرام کے تحت چھت چھین کر ہزاراں غریب لوگ بے آسرا کئے گئے ہیں۔امن و امان کی بگڑتی صورت حال معاشی بدحالی کے زمہ داران دشمنیوں اور نفرتوں کے بیوپاری کل چین کی بانسری بجائیں گے۔