روس میں کورونا ویکسین ‘‘سپوتنک’’ تیار

روس کی تیار کردہ ویکیسین دو غذائوں کی صورت میں دی جاتی ہے جو انسانی خلیوں میں داخل ہوکر مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی اور وائرس کا کام تمام کردیتی ہے۔ دو دہائیاں قبل یہ ادارہ روس نے وبائی امراض اور وائرس کی تحقیق وعلاج کی غرض سے قائم کیاتھا جہاں نامراد ایبولا سے لے کر دیگر وائرس کے علاج کیلئے کام ہوا۔ 
یہ اقدام روس کی معیشت کو دوبارہ صحت مند بنانے میں اہم ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت بھی بیمار اور نقاہت کا شکار ہے۔ روس کے خودمختار دولت فنڈ یا براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر۔ڈی۔آئی۔ایف)کے سربراہ کیرل دمیتری کیمطابق ’’اب تک ایک ارب ویکیسین کی خریداری کیلئے روس کے پاس درخواستیں آچکی ہیں۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ برازیل میں ویکیسن کی پیداوار شروع ہونے کا امکان ہے۔ کیرل دمیتری کے مطابق روس کی تیار کردہ ویکسین سے متعلق معلومات پر سوچے سمجھے انداز میں حملے کئے جارہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ جون اورجولائی میں اس ویکیسین کی آزمائش کا عمل مکمل کرلیاگیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ 20 ممالک روس سے ویکیسین کی فراہمی کیلئے درخواست کرچکے ہیں۔ روس میں ویکیسین کی تیاری دھماکہ خیز خبر ثابت ہوئی ہے۔ پوری دنیا اس وقت کسی قابل اعتماد اور موثر ویکسین کیلئے گویا ترس رہی ہے۔ ہر کوئی کورونا سے نجات کیلئے دوا کا بے چینی سے منتظر ہے۔ کورونا صرف انسانوں کو ہی نہیں، انکے روزگار اور زندگی کی تمام خوشیوں اور معمولات کو بھی کھاگیا ہے۔ ایسے میں دنیا میں ایک دوڑ ہے کہ کس کے ہاتھ سب سے پہلے یہ ویکسین آجائے تاکہ وہ دنیا پر چھا جائے۔ 
روس نے سرد جنگ کے زمانے کی رازداری سے کام لیا اور جس طرح اس نے خلائی پروگرام کے لئے مشن پورا کیاتھا، ویکسین کی تیاری بھی اسی انداز میں کی اور اسے کورونا کے علاج کی ویکسین کے نام سے پہلی دوا کے طورپر رجسٹر بھی کرلیا۔ 
روسی وزارت صحت کے بیان کے مطابق ’’یکم جنوری 2021 سے ویکسین عمومی استعمال کیلئے موجود ہوگی۔ عالمی سطح پر روسی ویکسین کیلئے بہت زیادہ کشش اور مانگ پائی جاتی ہے۔ ہم اپنے غیرملکی پانچ شراکت داروں کے ہمراہ 50 کروڑ سے زائد ویکسین کی تیاری کیلئے تیار ہیں۔ ہم اپنی پیداواری صلاحیت میں مزید اضافے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘ 
روسی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاطینی امریکہ، مشرق وسطیٰ اور ایشیائی ریاستوں نے روس سے ویکسین حاصل کرنے میں دلچسپی کا اظہارکیا ہے۔ بہت سارے معاہدات کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ عرب امارات (یو۔اے۔ای)، سعودی عرب اور دیگر ریاستوں کے ساتھ مل کر بیرون ملک ویکسین کی آزمائش پر اتفاق ہوگیا ہے۔ روس کی تیارکردہ ویکسین کی آزمائش کا تیسرا مرحلہ بیرون ملک ہوگا۔ 
براہ راست سرمایہ کاری کے روسی فنڈ (Russian Direct Investment Fund)کے سربراہ نے یہ خوشخبری بھی سنائی کہ روس اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسانی اعانت پروگرام کے قیام کیلئے بھی کام کررہا ہے۔ انسانوں کی مدد کے اس پروگرام کا مقصد ترقی پزیر ممالک کو ویکسین کی مفت فراہمی کو یقینی بنانا ہے تاکہ غریب دنیا کے لوگ بھی اس ویکسین کو حاصل کرسکیں۔ 
ان کاکہنا تھا کہ ہمیں دنیا کی غریب آبادی کا پورا احساس ہے۔ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ غریب ممالک کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ اپنی تمام آبادی کو کورونا سے بچائو کیلئے ویکسین خریدکے دے سکیں۔ روس اوراسکے شراکت دار سمجھتے ہیں کہ کورونا کے علاج کی ویکسین کسی مالی، مذہبی یا رنگ ونسل یا مقام ومرتبہ سے قطع نظرانسانی ضرورت کے لحاظ سے میسرآنی چاہئے۔ سب انسانوں کا اس پر حق ہونا چاہئے۔ روس کے ساتھ ساتھ عظمت سادہ مزاج لیکن خطر پسند صدر پیوٹن پر ٹوٹ ٹوٹ کر برس رہی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن نے کہا ہے کہ روس کی کورونا ویکسین سپوٹنک v کے حوالے تحقیقی مواد درکا ر ہو گا جس کے بعد اس کی منظوری دی جائے گی اس وقت تک یہ ویکسین ابتدائی مراحل میں ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن نے انکشاف کیا ہے اس وقت ساری دنیا میں 168 کورونا ویکسینوں پر کام جاری ہے جس میں سے 28 ویکسینوں پر ایڈوانس کلنیکل تجربات ہورہے ہیں جن میں روسی سپوٹنک بھی شامل ہے لیکن اس کے محفوظ استعمال ہونے کے بارے میں تاحال کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ روس نے ویکسین سپوتنک v کے بارے میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن کے تمام تحفظات کو یکسر بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا ہے روسی حکام نے دعوی کیا ہے کہ ویکسین سپوتنک v مستند عالمی معیارات کو پورا کرتی ہے اور اس کے بارے محفوظ ہونے کے بارے میں بے بنیاد خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ (ختم شد) 

ای پیپر دی نیشن