پاکستان سے زیادہ کوئی افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں نہیں،عمران

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے افغانستان میں امن اور استحکام کے قیام کے خواہشمند ہیں اور مستحکم افغانستان کے قیام کی غرض سے ایک جامع سیاسی حل کی جانب پیشرفت میں پاکستان مکمل طور پر افغان رہنمائوں سے تعاون کے لئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے سیاسی رہنمائوں کے وفد سے ملاقات کی۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے عوام کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں۔ ہم افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے عوام عقیدے، تاریخ، جغرافیہ، ثقافت اور رشتہ داریوں کے ذریعے منسلک ہیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان سے زیادہ کوئی اور ملک افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہش مند نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں، افغان رہنمائوں پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان کو پائیدار امن، استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے تعمیری طور پر مل کر کام کریں۔ وزیراعظم نے افغانستان کے جامع سیاسی حل کے لئے تمام فریقوں کی اہمیت پر زور دیا۔ وفد کے اراکین نے وزیراعظم کا ان کا استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا اور امن کی کوششوں میں پاکستان کے تعاون کو سراہا۔ افغان وفد نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے افغان صوتحال پر عالی رہنماؤں سے بات چیت کی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کو ڈنمارک کے وزیراعظم میٹی فریڈرکسن نے منگل کو ٹیلی فون کیا اور ان سے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ڈنمارک کے وزیراعظم کے ساتھ گفتگو میں پاکستان کا نقطہ نظر واضح کیا اور تمام افغان عوام کے تحفظ، سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈنمارک کے وزیراعظم نے افغانستان سے اس سلسلہ میں انخلا کیلئے پاکستان کی حمایت اور امداد پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردگان کے مابین بھی فون پر بات چیت ہوئی۔  وزیراعظم سے برطانوی ہم منصب بورس جانسن نے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام افغانوں کا تحفط‘ سلامتی اور حقوق کا احترام یقینی بنانا اہم ہے۔ وزیراعظم نے افغانستان میں جامع سیاسی تصفیئے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے افغان صورتحال کے پیش نظر روابط جاری رکھنے  پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے برطانیہ سے پاکستان کو  ریڈ لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ بھی کیا۔وزیراعظم عمران خان کو  جرمن چانسلر  اینجلا مرکل نے ٹیلی فون کیا۔ دونوں  رہنماؤں نے افغانستان کی تیزی سے بدلتی  صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ای پیپر دی نیشن